ماہ محرم میں روزہ رکھنے کا ثواب

سوال:- کیا اس حدیث کو بیان کرنا اور اس پر عمل کرنا درست ہے کہ ماہِ محرم میں ہر دن روزہ رکھنے کا ثواب تیس دن کے نفل روزہ رکھنے کے ثواب کے برابر ہے؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

ہاں، اس حدیث کو بیان کرنا درست ہے۔

بڑے بڑے محدّثین علامہ سیوطی، علامہ مُناوی، علامہ دِمیاطی، علامہ منذری اور علامہ ہیثمی رحمۃ الله علیہم وغیرہم نے اس حدیث کو نقل کیا اور اس حدیث کو قابل عمل قرار دیا ہے۔

فقط واللہ تعالی اعلم

لو ضحى عن ميت وارثه بأمره لزمه التصدق بها وعدم الأكل منها وإن تبرع عنه له الأكل (رد المحتار ٦/٣٣٥)

و لو ضحى عن ميت من مال نفسه بغير أمر الميت جاز وله أن يتناول منه ولا يلزمه أن يتصدق به لأنها لم تصر ملكا للميت بل الذبح حصل على ملكه ولهذا لو كان على الذابح أضحية سقطت عنه وإن ضحى عن ميت من مال الميت بأمر الميت يلزمه التصدق بلحمه ولا يتناول منه لأن الأضحية تقع عن الميت (فتاوى قاضيخان ٣/٢۰٩)

(وعن ميت بالأمر) أى بأمره أن يضحى عنه … (ألزم) … أى ألزم الورثة أو الوصي (وإلا فكل) أى إن كانت التضحية عنه بغير أمره فكل (حاشية الطحطاوى على الدر المختار ٤/١٦٨)

دار الافتاء، مدرسہ تعلیم الدین

اسپنگو بیچ، ڈربن، جنوبی افریقہ

Source: http://muftionline.co.za/node/22062

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟