سوال:- ایک شخص کئی ایکڑ زمین کا مالک ہے اور وہی زمین اس کے لیے ذریعہ آمدنی ہے۔ اگر وہ شخص تھوڑی زمین یا پوری زمین فروخت کر دے، تو اس کے پاس اتنا مال ہوگا، جو حج کے لیے کافی ہوگا، تو کیا ایسے شخص پر حج فرض ہوگا؟
الجواب حامدًا و مصليًا
اگر وہ شخص اتنی زمین بیچ دے، جس سے اس کو اتنا مال مل جائے کہ وہ حج کر سکے اور اس کے پاس اتنی زمین باقی بھی رہ جائے، جس سے وہ زندگی گذار سکتا ہے، تو اس پر حج فرض ہوگا۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
قال الامام قاضي خان رحمه الله: و ان كان صاحب ضيعة ان كان له من الضياع ما لو باع مقدار ما يكفي لزاده و راحلته ذاهبا و جائيا و نفقة عياله و اولاده و يبقى له من الضيعة قدر ما يعيش بغلة الباقي يفترض عليه الحج و الا فلا (خانية على هامش الهندية 1/282)
(أحسن الفتاوى 4/542)
حررہ :- مفتي زکريا ماکدا
الجواب صحيح :- مفتي ابراہيم صالح جي