سوال:- ایک عورت حائضہ ہے اور اسے طوافِ زیارت کرنا ہے؛ لیکن وہ واپسی کی تاریخ کے بعد ہی حیض سے پاک ہوگی، جب کہ اس کی فلائٹ بک ہے، تو کیا اس کے لیے گنجائش ہے کہ وہ حالتِ حیض میں طواف زیارت کر لے اور دم ادا کر دے؟
الجواب حامدًا و مصليًا
اس کے لیے حالتِ حیض میں طواف زیارت کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ اسی حالت میں طوافِ زیارت کرےگی، تو وہ گنہگار ہوگی اور اس پر ایک دام واجب ہوگا۔
حالتِ حیض میں طواف زیارت کرنے کا دم یہ ہے کہ حدودِ حرم میں بطورِ کفارہ ایک اونٹ ذبح کیا جائے۔
البتہ فقہاء نے بیان کیا ہے کہ اگر کوئی عورت حالتِ حیض میں طواف زیارت کر لے، تو اس پر واجب ہوگا کہ وہ حیض سے پاک ہونے کے بعد دوبارہ طوافِ زیارت کر لے۔ اگر وہ پاک ہونے کے بعد طوافِ زیارت کا اعادہ کر لے، تو اس سے دم ساقط ہو جائےگا۔
لہذا حائضہ کے لیے حالت حیض میں طوافِ زیارت کرنا جائز نہیں ہے؛ بلکہ اس پر واجب ہے کہ وہ طواف زیارت کو پاک ہونے تک مؤخر کرے۔ لہذا وہ اپنی واپسی کی تاریخ کو آگے بڑھائے (اور فلائٹ کو مؤخر کرے) اور پاک ہونے کے بعد طوافِ زیارت کرے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم