اَللّهُمَّ لَكَ الحَمْدُ كَمَا أَنْتَ اَهْلُهُ فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ كَمَا أَنْتَ اَهْلُهُ وَافْعَلْ بِنَا مَا أَنْتَ اَهْلُهُ فَاِنَّكَ أَنْتَ اَهْلُ التَقْوَى وَ اَهْلُ المغْفِرَة (فضائل الدرود)
اے اللہ ! آپ ہی کے لیے حمد ہے جو آپ کی شایانِ شان ہے ۔ تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نازل فرما ، جو آپ کی شان کے مناسب ہے ۔ آپ ہمارے ساتھ وہ معاملہ فرمایئیے ، جو آپ کی شایانِ شان ہو ۔ بے شک آپ ہی اس کے سزاوار ہیں کہ آپ ہی سے ڈرا جائے اور آپ ہی مغفرت کرنے والے ہیں ۔
علاّمہ ابن المشتہر فرماتے ہیں ، “جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ایسی حمد کرے جو اس سب سے زیادہ افضل ہو جو اب تک اس کی مخلوق میں سے کسی نے کی ہو اوّلین و آخرین اور ملائکہ مقربین آسمان والوں اور زمین والوں سے بھی افضل ہو ، اور اسی طرح یہ چاہے کہ حضور ِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر ایسا درود شریف پڑھے جو اس سب سے افضل ہو جتنے درود کسی نے پڑھے ہیں ،اور اسی طرح یہ بھی چاہتا ہو کہ وہ اللہ تعالیٰ سے کوئی ایسی چیز مانگے جو سب سے افضل ہو جو کسی نے مانگی ہو تو وہ مذکورہ بالا درود پڑھا کرے ۔ (فضائلِ درود ،ص ۷۶)
تورات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی
علامہ سخاوی بعض تواریخ سے نقل کرتے ہیں کہ بنی اسرائیل میں ایک شخص بہت گنہگار تھا۔ جب وہ مر گیا تو لوگوں نے اس کو ویسے ہی زمین پر پھینک دیا۔اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ و السلام پر وحی بھیجی کہ اس کو غسل دیکر اس پر جنازہ کی نماز پڑھیں میں نے اس شخص کی مغفرت کردی ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا ، یا اللہ ! یہ کیسے ہو گیا ۔ اللہ جلّ شانہ نے فرمایا کہ اس نے ایک دفعہ تورات کو کھولا تھا اس میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام دیکھا تھا تو اس نے ان پر درود پڑھا تھا تو میں نے اس کی وجہ سے اس کی مغفرت کر دی ۔ (فضائل درود، ص ۱۵۸)
يَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=4482