علامات قیامت- قسط پنجم

دجال کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا عقیدہ‎

دجال کے ظہور اور اس کے فتنے کا تذکرہ عقائد کی کتابوں میں آیا ہے۔ علمائے عقائد کا اس بات پر اتفاق ہے کہ دجال کے ‏ظہور پر ایمان رکھنا اہل سنت والجماعت کے عقائد کا جزء ہے۔

‏وہ احادیث جن میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے دجال کے فتنے کے بارے میں اپنی امت کو متنبہ کیا تھا، وہ احادیث اس قدر ‏زیادہ ہیں کہ عقائد کی تمام کتابوں نے دجال کی آمد پر ایمان ویقین رکھنے کو اہل سنت والجماعت کے عقائد میں شمار کیا ہے۔

چنانچہ بڑے بڑے محدثین کرام نے دجال کی آمد کا انکار کرنے والوں کو گمراہ فرقوں میں شمار کیا ہے جیسے کہ خوارج، ‏معتزلہ وغیرہ۔

علامہ سیوطی رحمہ الله کی رائی یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ان احادیث کا انکار کرے جو دجال کے وجود کو ثابت کرتی ہیں، تو وہ ‏کافر ہو جائےگا۔ یہ بات رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی درج ذیل حدیث سے ثابت ہوتی ہے:‏

من كذب بالدجال فقد كفر، ومن كذب بالمهدي فقد كفر (القول المختصر صـ ١٦)‏

جس نے دجال کا انکار کیا، اس نے کفر کیا اور جس نے مہدی (رضی الله عنہ) کا انکار کیا، اس نے کفر کیا۔ ‏

اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ دجال ایک خاص انسان ہے۔‎

مشہور ومعروف محدث اور فقیہ علامہ قاضی عیاض رحمہ الله نے واضح طور پر ذکر کیا ہے کہ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ‏ہے کہ دجال ایک خاص انسان ہے۔‎ ‎

علامہ قاضی عیاض رحمہ الله نے لکھتے ہیں:

دجال کے بارے میں امام مسلم رحمہ الله اور دیگر محدثین کی روایت کردہ احادیث ان لوگوں کے لیے دلیل ہیں جو راہ حق پر ‏ہیں، ان احادیث سے دجال کا وجود اور اس کا ایک خاص انسان ہونا ثابت ہوتا ہے۔ الله تعالیٰ دجال کو بندوں کی آزمائش کے ‏لیے بھیجےگا اور اسے بعض ایسے کاموں کو انجام دینے کی طاقت عطا فرمائےگا، جو انسانی قوت سے خارج ہیں جیسے اس شخص کو ‏زندہ کرنا جس کو وہ قتل کرےگا، دنیا میں حسن وخوبصورتی کی چیزیں پیدا کرنا، بنجر زمین کو سرسبز وشاداب بنانا، راحت اور ‏عذاب کی چیزوں اور نہروں پر قادر ہونا (جو اس کے حکم سے جاری ہوں گی )، زمین سے خزانے اس کے پیچھے کرنا، آسمان سے بارش ‏برسانا اور زمین سے فصلیں اگانا۔ یہ تمام خلاف عادت امور الله تعالیٰ کی قدرت اور اس کے حکم سے ظاہر ہوں گے۔ اس ‏کے بعد الله تعالیٰ اس کی تمام قوتیں ختم کر دےگا، چنانچہ وہ اس شخص کو نہیں قتل کر سکےگا (جسے اس نے قتل کرکے زندہ ‏کیا تھا، جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے) اور نہ ہی کسی دوسرے شخص کو قتل کر سکےگا، پھر حضرت حضرت عیسیٰ علیہ ‏السلام اسے قتل کریں گے اور الله تعالیٰ اہل ایمان کو دین پر استقامت عطا فرمائیں گے۔ دجال کے متعلق یہی اہل سنت ‏والجماعت اور تمام محدثین وفقہاء اور علمائے عقائد کا عقیدہ ہے، ان گمراہ فرقوں کے بر خلاف جو دجال کا انکار کرتے ہیں ‏جیسے خوارج، جہمیہ اور بعض معتزلہ وغیرہ۔ (إكمال المعلم بفوائد مسلم ٨/٤٧٥)

Check Also

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری – نویں قسط

چار ذمہ داریاں – دین کے تحفظ کی بنیاد دنیا میں دین قائم کرنے کے …