دعا کی سنتیں اور آداب – ۳

وہ لوگ جن کی دعائیں قبول ہوتی ہیں

(۱) والدین، مسافر اور مظلوم

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: تین دعائیں ایسی ہیں کہ وہ ضرور قبول کی جائیں گی:- باپ (یا ماں) کی دعا (ان کی اولاد کے حق میں)، مسافر کی دعا اور مظلوم کی دعا۔ (سنن الترمذی، الرقم: ۳۴۴۸)

(۲) روزہ دار اور عادل بادشاہ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: تین آدمی ایسے ہیں کہ ان کی دعائیں رد نہیں کی جائیں گی:- روزہ دار (کی دعا)؛ یہاں تک کہ وہ اپنا روزہ کھولتا ہے، عادل حاکم (کی دعا) اور مظلوم کی دعا، جس کو اللہ تعالی بادلوں کے اوپر اٹھاتے ہیں اور جس کے لیے آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اللہ تعالی فرماتے ہیں: میری عزّت کی قسم! میں ضرور تمہاری مدد کروں گا؛ اگرچہ تھوڑی دیر کے بعد ہی ہو۔ (سنن الترمذي، الرقم: ٣٥٩٨)

(۳) مسلمان بھائی کے لیے غائبانہ دعا کرنے والا

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: بے شک وہ دعا بہت جلد قبول ہوتی ہے، جو انسان اپنے بھائی کے لیے غائبانہ طور پر کرتا ہے۔ (سنن أبي داود، الرقم: ١٥٣٥)

(۴) مجاہد اور حج یا عمرہ کرنے والا

حضرت عبد الله بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد ‏فرمایا: مجاہد اور حج یا عمرہ کرنے والے الله تعالی کے نمائندے ہیں۔ الله تعالی نےانہیں بلایا، تو انہوں ‏نے ان کی دعوت قبول کر لی اور انہوں نے الله تعالی سے دعا کی، تو (جس چیز کے لیے انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی) الله تعالی نے ان کو عطا فرمایا۔ (سنن ابن ‏ماجہ، الرقم: ۲۸۹۳)‏

(۵) بیمار شخص

حضرت عمر رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم کسی مریض کے پاس جاؤ، تو تم اس سے اپنے لیے دعا کی درخواست کرو؛ کیونکہ اس کی دعا فرشتوں کی دعا کی طرح ہوتی ہے (یعنی بیماری کی وجہ سے اس کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں، تو وہ گناہوں سے پاک ہونے میں فرشتوں کے مشابہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے اس کی دعا جلد قبول ہوتی ہے)۔ (سنن ابن ‏ماجہ، الرقم: ۱۴۴۱)‏

(۶) خوش حالی میں الله تعالی سے دعا کرنے والا

حضرت ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول خدا صلی الله علیہ و سلم نے فرمایا: جس شخص کو یہ پسند ہو کہ الله تعالی مصائب اور مشکلات کے وقت اس کی دعا قبول فرمائے، تو اس کو چاہیئے کہ وہ خوش حالی میں الله تعالی سے خوب دعائیں کرے۔ (سنن الترمذی، الرقم: ۳۳۸۲)‏

(۷) معاشی پریشانی میں مبتلا شخص کی مدد کرنے والا

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص کو یہ پسند ہے کہ اس کی دعا قبول کی جائے اور اس کی پریشانی دور کی جائے، تو وہ اس شخص کی مدد کرے جو معاشی طور پر پریشان ہے۔ (مسند أحمد، الرقم: ٤٧٤٩)

(۸) سفید بال والے بوڑھے آدمی

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: یقینا اللہ تعالی حیا فرماتے ہیں اس سفید بال والے بوڑھے مسلمان سے جو سیدھے راستہ پر ہو اور استقامت کے ساتھ سنت پر عمل کرنے والا ہو کہ وہ اللہ تعالی سے دعا مانگے اور اللہ تعالی اس کی دعا قبول نہ فرمائے۔ (المعجم الأوسط للطبراني، الرقم: ٥٢٨٦)

(۹) مجمع میں دعا کرنے والا

حضرت حبیب بن مسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کوئی مجمع جمع نہیں ہوتا ہے کہ ان میں سے بعض دعا کریں اور بعض آمین کہیں؛ مگر یہ کہ اللہ تعالی ان کی دعا قبول فرماتے ہیں۔ (المستدرك على الصحيحين، الرقم: ٥٤٧٨)

Check Also

دعا کی سنتیں اور آداب – ۷

(۱۷) بہتر یہ ہے کہ جامع دعا کریں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں …