امت محمدیہ کے سب سے بہترین قاضی‎ ‎

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا:

أقضاهم علي بن أبي طالب (أي: أعرفهم بالقضاء) (سنن ابن ماجة، الرقم: ١٥٤)

میری امت میں سب سے بہترین قاضی علی بن ابی طالب ہیں۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت

ایک مرتبہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا اور آپ کو سخت بھوک لگی تھی۔

جب حضرت علی رضی الله عنہ کو معلوم ہوا کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو سخت بھوک لگی ہے، تو وہ بہت فکر مند اور پریشان ہو گئے۔

ان کے دل میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی اس قدر محبت بسی ہوئی تھی کہ اس کو سن کر ہی وہ نہایت بے چین اور بے کل ہو گئے۔

لیکن حضرت علی رضی الله عنہ کے پاس بھی کھانے کی کوئی چیز نہیں تھی، جس کو وہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کر سکیں۔

چنانچہ حضرت علی رضی الله عنہ اپنے گھر سے کسی کام کی تلاش میں نکلے؛ تاکہ وہ کچھ پیسے کما کر رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے لیے کھانا خرید سکیں۔

حضرت علی رضی الله عنہ کام کی تلاش میں ایک یہودی کے باغ میں پہنچے اور اس یہودی سے کہا کہ میں تمہارے کنویں سے پانی نکالنے کا کام کر سکتا ہوں اور پانی نکالنے کے بدلے تم مجھے ہر ڈول کے عوض ایک کھجور دے دے۔ اس یہودی نے حضرت علی کی بات قبول کر لی۔

اس کے بعد حضرت علی رضی الله عنہ نے کنویں سے سترہ ڈول پانی نکالا۔

جب پیسے کی ادائیگی کا وقت آیا، تو یہودی نے حضرت علی رضی الله عنہ سے کہا کہ وہ اس کے باغ سے جس قسم کی کھجور چاہیں، لے لیں؛ چنانچہ حضرت علی رضی الله عنہ نے سترہ عجوہ کھجوریں لیں اور انہیں لا کر رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیں۔

جب انہوں نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں کھجوریں پیش کیں، تو رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ان کو ان کی کنیت سے مخاطب کر کے پوچھا: اے ابو الحسن! تم نے یہ کھجوریں کہاں سے لائیں؟

حضرت علی رضی الله عنہ نے جواب دیا کہ اے الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم! مجھے یہ خبر ملی کہ آپ بھوک سے دو چار ہیں؛ لہذا میں کسی کام کی تلاش میں نکلا؛ تاکہ میں کچھ کھانا حاصل کر کے آپ کو پیش کروں۔

یہ سن کر رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: کیا تم نے یہ کام صرف الله اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کی محبت میں کیا ہے؟

حضرت علی رضی الله عنہ نے جواب دیا : ہاں، اے الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم!

پھر رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: (میری امت کے) جس بندہ کے دل میں الله اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کی سچی محبت ہو؛ وہ بندہ ضرور غربت سے آزمایا جائےگا؛ لہٰذا الله تعالیٰ اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم سے سچی محبت رکھنے والوں کو آزمائش پر صبر کے لیے مستعد رہنا چاہئے۔

(سنن الکبری للبیہھقی، الرقم: ۱۱۶۴۹ ، سنن ابن ماجہ، الرقم: ۲۴۴۶)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا ‏اعتماد

سئلت سيدتنا عائشة رضي الله عنها: من كان رسول الله صلى الله عليه وسلم مستخلفا …