حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا‏

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے یہ دعا فرمائی:

اللّٰهُمَّ أَدِرِ الْحَقَّ مَعَهُ حَيْثُ دَارَ (جامع الترمذي، الرقم: ٣٧١٤)

اے اللہ! حق کو ان کے ساتھ پھیر دیں، جدھر وہ پھریں۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شجاعت

غزوه احد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے  انتہائی جرأت اور بے مثال شجاعت کے ساتھ دشمنوں سے لڑائی کی۔ چنانچہ انہوں نے بذات خود قریش کے چار پیشواوں کو قتل کیا، جن میں طلحہ بن ابی طلحہ بھی تھا۔

غزوہ کے بعد انہوں نے اپنی خون آلود تلوار کو اپنی زوجہ محترمہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے سپرد کی؛ تاکہ وہ اس سے خون دھویں اور اس کو صاف کردیں۔

اس موقع پر انہوں نے  مندرجہ ذیل اشعار پڑھے:

أفاطم هاك السيف غير ذميم     فلست برعديد ولا بلئيم

لعمري لقد أبليت في نصر أحمد     ومرضاة رب بالعباد عليم

اے فاطمہ! اس تلوار کو لے لو، جب کہ اس کا چلانے والا ہر طرح کے الزام سے بری ہے؛ کیونکہ (جنگ میں) نہ میں بزدل تھا اور نہ ہی میں بدکار شخص تھا (یعنی میں نے صحیح طریقے سے اور پوری بہادری کے ساتھ لڑائی کی)

میری زندگی کی قسم! میں نے احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی مدد میں اپنی پوری طاقت لگا دی اور اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے کی پوری کوشش کی (وہ رب) جو اپنے بندوں کے بارے میں مکمل علم رکھتا ہے۔

 یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فوراً ان کی تصدیق کی اور  ان سے فرمایا:

 اے علی! بے شک آپ نے خوب جنگ کی ہے اور عاصم بن ثابت، سہل بن حنیف، حارث بن صمہ اور ابو دجانہ نے بھی خوب لڑائی کی ہے۔ (مجمع الزوائد، الرقم: ١٠١١٦، المستدرك على الصحيحين للحاكم، الرقم: ٤٣١٠)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کے اعمال قرآنِ کریم کے موافق‎ ‎ہونا

مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیت حضرت ابو عبیدہ رضی …