کسی شخص کا اپنے ماتحتوں (بیوی اور بچّوں وغیرہ) کی طرف سے صدقۂ فطر ادا کرنا ‏

سوال:- اگر کوئی شخص اپنی بیوی اور بالغ اولاد کا صدقۂ فطر ان کی اجازت کے بغیر ادا کرے، تو کیا ان کا صدقۂ فطر ادا ہو جائےگا؟؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

آدمی کو چاہیئے کہ وہ اپنی بیوی اور بالغ اولاد سے اجازت لے کر ان کا صدقۂ فطر ادا کرے۔

نوٹ:- اگر آدمی نے اپنی بالغ اولاد سے اجازت نہیں لی، تو ان کا صدقۂ فطر ادا نہیں ہوگا؛ لیکن اگر آدمی کی بالغ اولاد اس کے عیال میں ہیں اور وہ خود ان کا خرچ اٹھاتا ہے اور ان کی دیکھ بھال کرتا ہے، تو اس صورت میں اگر وہ ان کی اجازت کے بغیر ان کا صدقۂ فطر ادا کرے، تو ان کا صدقۂ فطر ادا ہو جائےگا۔

فقط واللہ تعالی اعلم

دار الافتاء، مدرسہ تعلیم الدین

اسپنگو بیچ، ڈربن، جنوبی افریقہ

Source:

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟