عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: أيما رجل مسلم لم تكن عنده صدقة فليقل في دعائه: اللهم صل على محمد عبدك ورسولك وصل على المؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات فإنها زكاة وقال: لا يشبع مؤمن خيرا حتى يكون منتهاه الجنة (صحيح ابن حبان، الرقم: 903، وإسناده حسن كما في مجمع الزوائد، الرقم: ١٧٢٣١)
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس مسلمان کے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ نہ ہو، تو وہ اپنی دعا میں یہ درود پڑھے:
اللهم صل على محمد عبدك ورسولك وصل على المؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات
اے اللہ! اپنے بندے اور رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج اور تمام مؤمن مرد ومؤمن عورت اور تمام مسلمان مرد اور مسلمان عورت پر رحمت بھیج۔
تو یہ درود زکوٰۃ (یعنی صدقہ) ہوگا (اس سے اس کو صدقہ کا ثواب ملے گا)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید ارشاد فرمایا کہ مؤمن کا پیٹ کسی بھلائی سے کبھی نہیں بھرتا؛ یہاں تک کہ وہ جنت میں پہونچ جائے۔
درود زندہ اور مردہ دونوں کے لئے رحمت کا باعث ہے
ایک عورت تھی۔ اس کا لڑکا بہت ہی گنہگار تھا۔ اس کی ماں اس کو بار بار نصیحت کرتی؛ مگر وہ بالکل نہیں مانتا تھا۔ اسی حال میں وہ مر گیا۔
اس کی ماں کو بہت ہی رنج تھا کہ وہ بغیر توبہ کے مرا۔ اس کو بڑی تمنّا تھی کہ کسی طرح اس کو خواب میں دیکھے۔ اس کو خواب میں دیکھا، تو وہ عذاب میں مبتلا تھا۔ اس کی وجہ سے اس کی ماں کو اور بھی زیادہ صدمہ ہوا۔
ایک زمانہ کے بعد اس نے دوبارہ خواب میں دیکھا، تو بہت اچھی حالت میں تھا، نہایت خوش و خرم۔
ماں نے پوچھا کہ یہ کیا ہو گیا؟
اس نے کہا کہ ایک بہت بڑا گنہگار شخص اس قبرستان پر کو گزرا۔ قبروں کو دیکھ کر اس کو کچھ عبرت ہوئی، وہ اپنی حالت پر رونے لگا اور سچے دل سے توبہ کی اور کچھ قرآن شریف اور بیس مرتبہ درود شریف پڑھ کر اس قبرستان والوں کو بخشا، جس میں میں تھا اس میں سے جو حصّہ مجھے ملا، اس کا یہ اثر ہے جو تم دیکھ رہی ہو۔
میری اماّں! حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود دلوں کا نور ہے، گناہوں کا کفّارہ ہے اور زندہ اور مردہ دونوں کے لیے رحمت ہے۔ (فضائل درود، ص۱۷۱)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر مسلسل درود بھیجنے والے فرشتے
حضرت کعب احبار رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ہر صبح ستر ہزار فرشتے آسمان سے اترتے ہیں؛ یہاں تک کہ وہ اپنے پروں کو پھیلائے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر اطہر کو گھیر لیتے ہیں اور درود شریف پڑھتے رہتے ہیں۔ وہ شام تک اسی طرح درود شریف پڑھتے رہتے ہیں۔
اس کے بعد وہ اوپر چلے جاتے ہیں اور دوسرے ستر ہزار فرشتے آسمان سے اترتے ہیں اور اپنے پروں کو پھیلائے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو گھیر لیتے ہیں اور درود شریف پڑھتے رہتے ہیں۔
لہذا ستر ہزار فرشتے پوری رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے رہتے ہیں اور دوسرے ستر ہزار فرشتے پورا دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھتے رہتے ہیں۔
یہ سلسلہ جاری رہےگا؛ یہاں تک کہ زمین پھٹ جائےگی (یعنی یہ سلسلہ قیامت کے دن تک جاری رہےگا)۔ پھر رسول الله صلی الله علیہ وسلم اپنی قبر مبارک سے نکلیں گے اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ یہ ستر ہزار فرشتے ہمراہ چلیں گے۔ (ایک روایت میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب قبر سے نکلیں گے، تو یہ ستر ہزار فرشتے آپ صلی الله علیہ وسلم کی تعظیم کرتے ہوئے چلیں گے؛ یہاں تک کہ آپ صلی الله علیہ وسلم میدان حشر میں پہنچ جائیں گے)۔ (القول البدیع، ص ۹۶)
يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: http://whatisislam.co.za/index.php/durood/item/633-the-reward-of-sadaqah-through-reciting-durood , http://ihyaauddeen.co.za/?p=5973