سوال:- کیا دمہ کے مریض کے لیے روزہ کے دوران انہیلر کا استعمال جائز ہے؟ (واضح رہے کہ انہیلر میں سیال دوا ہوتی ہے)۔
اگر انہیلر سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، تو کیا اس پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے یا صرف قضا لازم ہوگی؟
الجواب حامدًا و مصلیًا
چوں کہ انہیلر میں سیال دوا ہوتی ہے اور وہ حلق میں جاتی ہے؛ اس لیے اس کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جائےگا اور صرف قضا واجب ہوگی۔
فقط واللہ تعالی اعلم
وما وصل إلى الجوف أو إلى الدماغ من المخارق الأصلية كالأنف والأذن والدبر بأن استعط أو احتقن أو أقطر في أذنه فوصل إلى الجوف أو إلى الدماغ فسد صومه (بدائع الصنائع ج۲ ص ۹۳)
المريض إذا خاف على نفسه التلف أو ذهاب عضو يفطر بالإجماع وإن خاف زيادة العلة وامتداده فكذلك وعليه القضاء إذا أفطر كذا في المحيط (الفتاوى الهندية ج۱ ص۲٠۷)
حررہ :- مفتی زکریا ماکدا
الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی
Source: http://muftionline.co.za/node/11