عن أنس رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: خرج جبريل عليه السلام من عندي آنفا يخبرني عن ربه عز وجل: ما على الأرض مسلم صلى عليك واحدة إلا صليت عليه أنا وملائكتي عشرا فأكثروا علي من الصلاة يوم الجمعة وإذا صليتم علي فصلوا على المرسلين فإني رجل من المرسلين (فوائد أبي يعلى الصابوني كما في القول البديع صـ 250)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ابھی ابھی حضرت جبرئیل علیہ السلام میرے پاس سے گئے ہیں۔ وہ مجھے یہ خبر دینے آئے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ روئے زمین پر جو بھی مسلمان آپ پر ایک بار درود بھیجتا ہے، میں اور میرے فرشتے اس پر دس بار درود بھیجتے ہیں۔ (یعنی میں اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہوں اور فرشتے اس کے لیے دس بار استغفار کرتے ہیں)؛ لہذا جمعہ کے دن میرے اوپر کثرت سے درود بھیجو اور جب میرے اوپر درود بھیجو، تو دوسرے رسولوں پر بھی درود بھیجو؛ کیوں کہ میں رسولوں میں سے ایک رسول ہوں۔
اس حدیثِ پاک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تعلیم دی ہے کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجیں، تو دوسرے انبیاء علیہم السلام پر بھی درود بھیجیں؛ لہذا جب ہم درود شریف پڑھیں، تو آخر میں “وعلی المرسلین” کا اضافہ کر لیا کریں (اس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوسرے انبیاء علیہم السلام کو بھی ہمارا درود پہونچےگا)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خبر گیری کے لیے ایک انصاری عورت کی بے چینی
احد کی لڑائی میں مسلمانوں کو اذیت بھی بہت پہنچی اور شہید بھی بہت سے ہوئے۔ مدینہ طیبہ میں یہ وحشت اثر خبر پہنچی، تو عورتیں پریشان ہو کر تحقیق حال کے لیے گھر سے نکل پڑیں۔
ایک انصاری عورت نے مجمع کو دیکھا، تو بیتابانہ پوچھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیسے ہیں؟ اس مجمع میں سے کسی نے کہا کہ تمہارے والد کا انتقال ہو گیا۔ انھوں نے انا لله و انا الیه راجعون پڑھا اور پھر بے قراری سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خیریت دریافت کی۔
اتنے میں کسی نے خاوند کے انتقال کی خبر سنائی اور کسی نے بیٹے کی اور کسی نے بھائی کی کہ یہ سب ہی شہید ہو گئے تھے؛ مگر انھوں نے پوچھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیسے ہیں؟
لوگوں نے جواب دیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم بخیریت ہیں، تشریف لا رہے ہیں۔ اس سے اطمینان نہ ہوا، کہنے لگیں کہ مجھے بتا دو کہاں ہیں؟ لوگوں نے اشارہ کر کے بتایا کہ اس مجمع میں ہیں۔ یہ دوڑی ہوئی گئیں اور اپنی آنکھوں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے ٹھنڈا کر کے عرض کیا:
كُلُّ مُصِيبَةٍ بَعْدَكَ جَلَلٌ
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ کی زیارت ہو جانے کے بعد ہر مصیبت ہلکی اور معمولی ہے۔
(فضائل اعمال، ص ۱٦٤)
تورات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی
علامہ سخاوی بعض تواریخ سے نقل کرتے ہیں کہ بنی اسرائیل میں ایک شخص بہت گنہگار تھا۔ جب وہ مر گیا، تو لوگوں نے اس کو ویسے ہی زمین پر پھینک دیا۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علی نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام پر وحی بھیجی کہ اس کو غسل دے کر اس پر جنازہ کی نماز پڑھیں۔ میں نے اس شخص کی مغفرت کر دی۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا: یا اللہ! یہ کیسے ہو گیا؟
اللہ جلّ شانہ نے فرمایا کہ اس نے ایک دفعہ تورات کو کھولا تھا، اس میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام دیکھا تھا، تو اس نے ان پر درود پڑھا تھا، تو میں نے اس کی وجہ سے اس کی مغفرت کر دی۔ (القول البدیع، ص ۲۶۰؛ فضائل درود، ص ۱۵۸)
يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=3993