عن أبي الدرداء رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صلى علي حين يصبح عشرا وحين يمسي عشرا أدركته شفاعتي يوم القيامة (رواه الطبراني بإسنادين وإسناد أحدهما جيد ورجاله وثقوا كذا في مجمع الزوائد، الرقم: ١٧٠٢٢)
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص مجھ پر صبح و شام دس دس مرتبہ درود بھیجے، وہ قیامت کے دن میری شفاعت کا حق دار ہوگا۔
پل صراط پر مدد
حضرت عبد الرحمٰن بن سمرہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور صلی الله علیہ وسلم (گھر سے) باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ میں نے رات ایک عجیب منظر دیکھا کہ ایک شخص ہے وہ پل صراط کے اوپر کبھی تو گھسٹ کر چلتا ہے، کبھی گھٹنوں کے بل چلتا ہے، کبھی کسی چیز میں اٹک جاتا ہے۔
اتنے میں مجھ پر درود پڑھنا اس شخص کا پہنچا اور اس نے اس شخص کو کھڑا کر دیا؛ یہاں تک کہ وہ پل صراط سے گذر گیا۔ (فضائل درود، ص ۱۶۲)
درود شریف پڑھنے والوں کی صحبت میں رہنا
حضرت سعد زنجانی رحمہ الله نے ایک مرتبہ یہ واقعہ بیان کیا کہ مصر میں ابو سعید خیاط نامی ایک زاہد آدمی تھے۔ وہ لوگوں سے میل جول نہیں رکھتے تھے اور نہ ہی لوگوں کی مجلسوں میں شرکت کرتے تھے (یعنی وہ خلوت پسند آدمی تھے)۔
کچھ دنوں کے بعد لوگوں نے دیکھا کہ وہ پابندی سے ابن رشیق رحمہ الله کی مجلس میں شرکت کر رہے ہیں، تو لوگوں نے ان سے تعجب سے دریافت کیا کہ کیا وجہ ہے؟
انہوں نے جواب دیا کہ میں نے خواب میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی زیارت کی، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ابن رشیق کی مجلس میں شرکت کرو؛ کیوں کہ وہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجتے ہیں۔ (الترغیب للتیمی کما فی القول البدیع، ص ۱۳۱)
يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=4709 , http://ihyaauddeen.co.za/?p=4742