عن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن لله ملائكة خلقوا من النور لا يهبطون إلا ليلة الجمعة ويوم الجمعة بأيديهم أقلام من ذهب ودويّ من فضّة وقراطيس من نور لا يكتبون إلا الصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم أخرجه الديلمي وسنده ضعيف (القول البديع صـــ ۳۹۸)
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے کچھ ایسے فرشتے ہیں، جو نور سے پیدا کیے گئے ہیں۔ یہ فرشتے صرف جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن (زمین پر) اترتے ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں سونے کے قلم، چاندی کی دَواتیں اور روشنی کے صحیفے ہوتے ہیں۔ وہ (اپنے صحیفوں میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر پڑھے جانے والے درود کے علاوہ کوئی چیز نہیں لکھتے ہیں۔
سونے سے پہلے درود شریف پڑھنا
حضرت محمد بن سعید بن مطرّف رحمہ اللہ ایک نیک اور متّقی شخص تھے۔ انہوں نے اپنا واقعہ بیان کیا کہ میرا معمول تھا کہ میں ہر رات بستر پر لیٹنے سے پہلے ایک خاص تعداد میں درود شریف پڑھا کرتا تھا۔
ایک رات میں اپنے کمرے میں تھا۔ میں نے دورد شریف پڑھنے کا معمول پورا کیا اور لیٹ گیا۔ جوں ہی مجھے نیند آئی، میں نے ایک خواب دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے کمرے میں تشریف لائے اور آپ کی تشریف آوری سے پورا کمرہ روشن ہو گیا۔
پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: اپنا منھ میرے قریب لاؤ، جس سے تم بکثرت مجھ پر درود بھیجتے ہو؛ تاکہ میں اس کا بوسہ لوں۔
مجھے اس سے شرم آئی کہ میں اپنا منھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کروں؛ لہذا میں نے اپنا رخسار آپ کے قریب کر دیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا مبارک منھ میرے رخسار پر رکھا اور اس کو چوما۔
اس کے بعد میں فوراً گھبرا کر بیدار ہوا اور میری گھبراہٹ سے میری اہلیہ بھی بیدار ہوئی، جو میرے قریب سو رہی تھی۔ بیدار ہونے کے بعد ہم نے اپنا پورا کمرہ مشک کی خوشبو سے معطّر پایا؛ کیونکہ اس کمرے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جسدِ اطہر کی خوشبو بس گئی تھی۔
نیز میرے رخسار پر آٹھ دنوں تک مشک کی وہ خوشبو باقی رہی، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بوسہ لینے سے پیدا ہوئی تھی۔ آٹھ دنوں تک ہر دن میری اہلیہ میرے رخسار پر مشک کی خوشبو محسوس کرتی رہیں۔ (الدر المنضود، ص ۱۸۷، القول البدیع، ص ۲۸۸)
يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ