حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی دعا‎ ‎

عن سيدنا الزبير رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من يأت بني قريظة فيأتيني بخبرهم. فانطلقتُ، فلما رجعت، جمع لي رسول الله صلى الله عليه وسلم أبويه فقال: فداك أبي وأمي (صحيح البخاري، الرقم: ٣٧٢٠)

حضرت زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا:

کون بنو قریظہ کے پاس جائےگا اور میرے پاس ان کی خبریں لائےگا؟ (صحابہ کرام میں سے) میں ان کے پاس گیا۔ جب میں واپس آیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے لیے (دعا کرتے ہوئے) اپنے والدین کو (دعا میں) جمع کیا اور فرمایا:

میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔

غزوہ بدر میں شرکت

 اسمٰعیل بن ابی خالد بیان کرتے ہیں کہ بَھِی رحمہ اللہ نے فرمایا:

غزوہ بدر میں جہاد میں صرف دو شخص گھوڑ سوار تھے۔ ایک حضرت زبیر رضی اللہ عنہ جو (لشکر کے) دائیں طرف مقابلہ کر رہے تھے اور دوسرے حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ جو (لشکر کے) بائیں طرف مقابلہ کر رہے تھے۔

ہشام بن عروہ بیان کرتے ہیں کہ ان کے والد عروہ رحمہ اللہ نے کہا کہ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ بدر کے دن پیلے رنگ کی پگڑی پہنے ہوئے تھے۔ اس کے بعد حضرت جبرئیل علیہ السلام حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے (آسمان سے) اترے یعنی وہ بھی پیلے رنگ کی پگڑی پہنے ہوئے تھے۔ (سیر أعلام النبلاء ۳/۲۹)

Check Also

اسلام کے ایک عظیم الشان مددگار

ذات مرة، قال سيدنا عمر رضي الله عنه عن سيدنا الزبير رضي الله عنه: إن …