ذات مرة، قال سيدنا عثمان بن عفان رضي الله عنه عن سيدنا الزبير رضي الله عنه: أما والذي نفسي بيده إنه لخيرهم ما علمت (من الصحابة الأحياء)، وإن كان لأحبهم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم (صحيح البخاري، الرقم: ٣٧١٧)
ایک مرتبہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: میرے علم کے مطابق وہ ان میں سے (یعنی ان صحابہ کرام میں جو اس وقت زندہ ہیں) سب سے افضل ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبوب ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کرنے میں احتیاط
حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک مرتبہ اپنے والد حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو کیوں بیان نہیں کرتے ہیں، جس طرح دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کرتے ہیں؟
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑا (یعنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت سی احادیث بیان کرنے پر قادر ہوں)؛ البتہ ایک موقع پر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات سنی (جس کی وجہ سے میں احادیث بیان کرنے سے ڈرتا ہوں)۔
میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص جان بوجھ کر میرے متعلق جھوٹ بولتا ہے (یعنی احادیث گَھڑتا ہے اور انہیں میری طرف منسوب کرتا ہے)، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔ (سير أعلام النبلاء 1/43)