عدت کے دوران ممنوع چیزیں
جس عورت کو طلاقِ بائن یا طلاقِ مغلظہ دی گئی ہو یا اس کے شوہر کا انتقال ہو گیا ہو، تو اس کے لیے عدت کے دوران مندرجہ ذیل چیزیں ممنوع ہیں:
(۱) اس کے لیے عدت کے دوران نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ نکاح کرےگی، تو اس کا نکاح درست نہیں ہوگا۔
(۲) اس کے لیے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے۔
(۳) اس کے لیے عدت کے دوران منگنی کرنا جائز نہیں ہے۔
(۴) اس کے لیے عدت کی حالت میں زیور پہننا، بناؤ سِنگار کرنا، ریشمی یا بھڑک دار کپڑا پہننا، سرمہ لگانا، خضاب یا مہندی لگانا، یہ ساری چیزیں ممنوع ہیں۔ اسی طرح اس کے لیے عدت کی حالت میں پان کھا کر منہ لال کرنا بھی ناجائز ہے؛ البتہ اگر اس کے لیے سرمہ لگانے میں کوئی صحیح عذر ہو (مثال کے طور پر کسی بیماری کے علاج کے لیے)، تو اس کے لیے سرمہ لگانے کی اجازت ہے۔
(۵) اس کے لیے خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔ اسی طرح اس کے لیے تیل لگانا (خواہ وہ تیل خوشبو دار ہو یا نہ ہو) بھی ناجائز ہے؛ البتہ اگر کوئی صحیح عذر ہو (مثال کے طور پر کسی بیماری کے علاج کے لیے)، تو اس کے لیے تیل لگانے کی اجازت ہے۔
جس عورت کو طلاقِ رجعی دی گئی ہو، اس کے لیے عدت کے دوران مندرجہ ذیل چیزیں ممنوع ہیں:
(۱) اس کے لیے عدت کے دوران نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ نکاح کرےگی، تو اس کا نکاح درست نہیں ہوگا۔
(۲) اس کے لیے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے۔
(۳) اس کے لیے عدت کے دوران منگنی کرنا جائز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس کے لیے بناؤ سِنگار اور زیب وزینت اختیار کرنا جائز ہے؛ تاکہ اس کا شوہر اس کی طرف مائل ہو اور وہ طلاق سے رجوع کر لے۔