ایام قربانی کے بعد تک بلا ضرورت طوافِ زیارت کو مؤخر کرنا

سوال:- اگر حاجی نے شرعی عذر کے بغیر ایامِ قربانی کے بعد تک طوافِ زیارت کو مؤخر کیا، تو شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب حامدًا ومصليًا

ایامِ قربانی کے بعد تک شرعی عذر کے بغیر طوافِ زیارت کو مؤخر کرنا جائز نہیں ہے۔

اگر کسی نے تاخیر کی، تو وہ گنہگار ہوگا اور اس پر ایک دم واجب ہوگا (یعنی اس پر ضروری ہوگا کہ وہ کفارہ کے طور پر حدودِ حرم میں ایک دنبہ یا بکری ذبح کرے)۔

Check Also

قرآن شریف کے ساتھ جُڑے ہوئے غلاف کو چھونے والے کے لیے وضو‎ ‎

سوال: کیا قرآن شریف سے متصل (یعنی جُڑے ہوئے) غلاف کو چھونے کے لیے باوضو …