حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

سعد في الجنة (أي: هو ممن بشّر بالجنة في الدنيا) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٧)

سعد جنت میں ہوں گے (یعنی وہ ان لوگوں میں سے ہیں، جن کو اس دنیا میں جنت کی بشارت دی گئی ہے)۔

اسلام قبول کرنے سے پہلے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کا خواب

حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

اسلام قبول کرنے سے پہلے میں نے ایک خواب دیکھا، جس میں میں نے دیکھا کہ میں بالکل تاریکی میں تھا اور مجھے کچھ بھی نظر نہیں آرہا تھا۔ اچانک ایک چاند ظاہر ہوا، جو رات کو روشن کرنے لگا، پھر میں روشنی کی پیروی کی؛ یہاں تک کہ میں چاند تک پہنچ گیا۔

میں نے خواب میں کچھ ایسے لوگوں کو دیکھا، جو مجھ سے پہلے چاند تک پہنچ چکے تھے۔ میں نے زید بن حارثہ، علی بن ابی طالب اور ابو بکر رضی اللہ عنہم کو چاند کے پاس دیکھا۔

میں نے ان سے پوچھا کہ آپ لوگ یہاں (چاند کے پاس) کب پہنچے؟

انہوں نے جواب دیا کہ ہم ابھی ابھی یہاں پہنچے ہیں۔

جب میں خواب سے بیدار ہوا، تو مجھے بتایا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نبوت کا دعویٰ کر رہے ہیں اور خفیہ طور پر اسلام کی طرف دعوت دے رہے ہیں؛ چنانچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور مکہ مکرمہ کی وادیوں میں آپ سے ملاقات کی۔

جب میں وہاں پہنچا، تو میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی کچھ نمازیں ادا کی تھیں، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔

ان صحابہ کرام (زید بن حارثہ، علی بن ابی طالب اور ابو بکر رضی اللہ عنہم) کے علاوہ مجھ سے پہلے کسی نے اسلام قبول نہیں کیا۔

نوٹ:

۱. حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے خواب میں تاریکی سے مراد کفر کی تاریکی ہے۔ چاند اور اس کی روشنی سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، جنہیں اسلام کی روشنی کے ساتھ بھیجا گیا تھا؛ تاکہ آپ دنیا سے کفر کی تاریکیوں کو دور کریں۔

۲. اس روایت میں حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے اسلام لانے سے پہلے حضرت زید بن حارثہ، حضرت علی بن ابی طالب اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہم نے اسلام قبول کیا۔ ان تین صحابہ کے علاوہ کسی اور نے اسلام قبول نہیں کیا۔

جاننا چاہیئے کہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی یہ بات اپنے علم کے مطابق تھی؛ ورنہ دوسری روایات سے ثابت ہے کہ ان سے پہلے چند اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مشرّف باسلام اسلام ہوئے۔

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا ‏اعتماد

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک مرتبہ سوال کیا گیا کہ اگر رسول اللہ …