دینی اداروں کی توہین سے پرہیز کرنا

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:

میرے پیارو! ایک بہت ہی ضروری اور اہم بات کہنا چاہتا رہا؛ مگر اب تک نہ کہ سکا۔

 تم علماء ِکرام ہو، مدرس ہو، بہت سے مدرسوں کے ناظم بھی ہوں گے، یہ مدارس تمہاری برکت سے چل رہے ہیں، اللہ تعالی قبول فرمادیں اور پڑھنے پڑھانے کو بھی قبول فرمائیں۔

میرے پیارو! میں ایک بات کی وصیت کرتا ہوں، نصیحت کرتا ہوں، تم اپنے مدرسوں کے چلانے میں ایسا طرز اختیار نہ کریو کہ جس سے کسی دوسرے مدرسہ کی توہین وتحقیر ہوتی ہو۔

ما شاء اللہ ہندو پاک میں بہت سے مدرسے چل رہے ہیں، سب ہی کو اس کا خیال رکھنا چاہیئے۔

 یہ دوسرے کو گرانا بہت ہی مہلک مرض ہے، جو در اصل کبر کا نتیجہ ہے۔ اپنے اندر تواضع پیدا کرو، اپنے بڑوں کو دیکھو۔ (ملفوظاتِ حضرت شیخ، ص ۱۵۸)

Check Also

اللہ کی نظر سے گرنے کی ایک وجہ

ایک دینی مدرسہ کے ایک مشہور استاد کا ذکر کرتے ہوئے حضرت مولانا محمد الیاس …