مدینہ منورہ کی زیارت
مدینہ منورہ میں حضرت رسولِ خدا صلی الله علیہ وسلم کے روضۂ مبارک پر حاضری انتہائی عظیم سعادت اور بڑی نعمتوں میں سے ہے جس سے کسی مؤمن کو سرفراز کیا جا سکتا ہے۔
الله سبحانہ وتعالیٰ جس شخص کو یہ سعادت نصیب فرمائے، اس کو چاہیئے کہ اس کی خوب قدر کرے اور اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے۔
فقہ حنفی کے مشہور فقیہ اور جلیل القدر محدّث ملا علی قاری رحمہ الله نے لکھا ہے کہ بالاتفاق تمام مسلمانوں کے نزدیک حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم کی زیارت اہم ترین نیکیوں میں سے ہے اور افضل ترین عبادات میں سے ہے اور آخرت کے اعلیٰ درجات تک پہونچنے کے لئے کامیاب ذریعہ اور پُر امید وسیلہ ہے۔
در مختار میں لکھا ہے کہ حضور صلی الله علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت مندوب ہے؛ بلکہ بعض علماء نے اس شخص کے حق میں جس کے پاس مالی وسعت ہو واجب کہا ہے۔ مشہور فقیہ علامہ شامی رحمہ الله نے حافظ ابن حجر رحمہ الله سے اس قول کو نقل کیا ہے۔
یقیناً نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے جتنے احسانات امّت پر ہیں، ان کا تقاضا یہ ہے کہ اگر ہمارے پاس مالی وسعت ہو، تو ہم نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے روضہ کی زیارت کریں۔ بیشک یہ بےحد محرومی کی بات ہے کہ آدمی حج یا عمرہ کے لئے سفر کرے اور طاقت و مالی وسعت ہونے کے باوجود وہ روضہ مبارک کی زیارت نہ کرے۔
ائمہ اربعہ کے سب مذاہب اس بات پر متفق ہیں کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت کرنا مستحب ہے۔