احرام باندھنے سے پہلے دو رکعت نفل نماز ادا کرنا
جب آپ احرام کی چادر پہن لیں تو احرام کی نیّت باندھنے سے پہلے دو رکعت نفل نماز ادا کریں، بشرطیکہ مکروہ وقت نہ ہو۔ بہتر یہ ہے کہ آپ پہلی رکعت میں سورۂ کافرون اور دوسری رکعت میں سورۂ اخلاص پڑھیں۔
جب آپ دو رکعت نماز ادا کریں، تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ابھی آپ احرام میں داخل نہیں ہوئے ہیں (کیونکہ اب تک آپ نے احرام کی نیّت نہیں کی ہے) لہذا آپ اپنا سر اور دونوں بازؤں کو ڈھانپ کر نماز پڑھیں۔
نماز کی تکمیل کے بعد آپ اپنی ٹوپی اتار لیں اور سر کو کھلا رکھیں پھر عمرہ کے احرام کی نیّت کریں۔
آپ عمرہ کے احرام کی نیّت اس طرح کریں:
اَللّٰهُمَّ إَنِّيْ أُرِيْدُ الْعُمْرَةَ فَيَسِّرْهَا لِيْ وَتَقَبَّلْهَا مِنِّيْ
اے الله ! میں عمرہ کرنا چاہتا ہوں۔ آپ اس کو میرے لئے آسان فرما دیجیے اور آپ اس کو میری طرف سے قبول فرما لیجیے۔
عمرے کی نیّت کرنے کے بعد آپ تلبیہ پڑھیں۔ تلبیہ پڑھنے کے بعد آپ مُحرِم بن جائیں گے (یعنی آپ احرام میں داخل ہو جائیں گے)۔ اگر کوئی شخص عمرے کی نیّت کرے؛ لیکن وہ تلبیہ نہ پڑھے، تو وہ احرام میں داخل نہیں ہوگا۔
تلبیہ ایک مرتبہ پڑھنا جائز ہے۔ مگر افضل یہ ہے کہ تلبیہ تین مرتبہ پڑھا جائے۔ محرم (احرام والا شخص) بننے کے بعد سب سے افضل عبادت تلبیہ پڑھنا ہے، لہذا محرم کو چاہیئے کہ جتنا زیادہ ہو سکے، تلبیہ پڑھے۔
تلبیہ کے الفاظ مندرجہ ذیل ہیں:
لَبَّيْكَ اَللّٰهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيْكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيْكَ لَكَ
میں حاضر ہوں اے الله میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں آپ کا کوئی شریک نہیں ہے۔ (اے الله) میں حاضر ہوں۔ بے شک ساری تعریفیں اور سب نعمتیں آپ ہی کے لئے ہیں اور بادشاہت بھی آپ ہی کے لئے ہے۔ آپ کا کوئی شریک نہیں ہے۔
مردوں کے لئے تلبیہ آواز سے پڑھنا اور عورتوں کے لئے آہستہ پڑھنا مسنون ہے۔ عورتوں کے لئے آواز سے تلبیہ پڑھنا جائز نہیں ہے۔
نوٹ:- انسان کو چاہیئے کہ احرام میں داخل ہونے کے وقت سے لیکر دسویں ذی الحجہ کے رمی جمرہ تک تلبیہ پڑھے، جب دسویں ذی الحجہ کا رمی جمرہ شروع ہوتا ہے، تو تلبیہ پڑھنا بند ہوتا ہے۔ پھر اس کے بعد حج کے اخیر تک تلبیہ نہیں پڑھا جائےگا۔