حج اور عمرہ کی سنتیں اور آداب – ‏٤‏

حج اور عمرہ کرنے والوں کے لئے ہدایات

(۱) جب الله تعالیٰ کسی سعادت مند شخص کو حج ادا کرنے کا موقع نصیب فرمائے، تو اس کو اس عظیم ذمہ داری کو ادا کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیئے۔ کسی بھی صورت میں بلا ضرورت اس کو نہیں ٹالنا چاہیئے۔

حضرت عبد الله بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جس شخص کو حج کرنے کا ارادہ ہو، تو اس کو چاہیئے کہ اس میں جلدی کرے۔“

(۲) جب کوئی انسان حج کے لئے نکلے، تو اس کی اصل نیت یہ ہونی چاہیئے کہ وہ الله تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کے لئے حج کر رہا ہے۔ اسی طرح اس کی نیت یہ ہونی چاہیئے کہ وہ حج کر رہا ہے؛ تاکہ وہ الله تعالیٰ اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کی محبّت اور قرب حاصل کرے اور ساتھ ساتھ یہ بھی نیت کرے کہ وہ رسول کریم صلی الله علیہ وسلم کے روضۂ مبارک کی زیارت کرنے کے لئے نکل رہا ہے۔

(۳) جب کسی شخص پر حج فرض ہو جائے، تو اس کو استخارہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لہذا وہ یہ استخارہ نہ کرے کہ وہ حج کے لئے جائے یا نہ جائے۔ البتہ وہ یہ استخارہ کر سکتا ہے کہ وہ کس دن سفر کرے اور کس راستہ سے سفر کرے۔

(۴) حلال اور پاکیزہ مال سے حج کرنے کا اہتمام کریں۔ حرام مال سے ہرگز حج نہ کریں؛ کیونکہ جو حج حرام مال سے کیا جائے، وہ مقبول نہیں ہوگا۔

(۵) حج کے لئے روانہ ہونے سے قبل تمام گناہوں سے سچی پکی توبہ کریں، اگر آپ نے کسی کا حق دبایا ہو یا آپ کے ذمہ کسی کا قرض ہو، تو حج کے لئے جانے سے پہلے حق دار کو اس کا حق لوٹائیں اور قرض کو ادا کریں۔ اسی طرح اگر آپ نے کسی کے ساتھ کسی بھی طریقہ سے بد سلوکی کی ہے اور برا معاملہ کیا ہے، تو اس سے معافی طلب کریں۔

(۶) اپنے اہل وعیال (بیوی، بچوں وغیرہ) کے لئے آپ کی عدمِ موجودگی میں ان کے سارے امور کا صحیح انتظام کریں کہ آپ کی واپسی تک ان کی دیکھ بھال کی جائے۔

(۷) روانگی سے قبل دو رکعت نفل نماز ادا کریں۔ بہتر یہ ہے کہ گھر میں ادا کریں اور گھر سے قریب مسجد میں بھی ادا کریں۔

(۸) روانگی سے قبل اور روانگی کے بعد کچھ صدقہ دے دیں، کیونکہ صدقہ مصیبتوں اور پریشانیوں سے بچاتا ہے۔

(۹) روانگی کے وقت سفر کے لئے روانہ ہونے کی مسنون دعا پڑھیں، گھر سے نکلنے کی مسنون دعا پڑھِیں اور سفر کی مسنون دعا بھی پڑھ لیں۔

(۱۰) روانگی سے قبل اپنے رشتہ داروں اور دوست واحباب سے ملاقات کر لیں، اور ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کریں۔

(۱۱) پورے سفر نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں؛ کیونکہ یہ لوگ سفر میں آپ کا تعاون کریں گے اور آپ کو سفر کے مقاصد یاد دلائیں گے۔ اگر آپ کسی قافلہ کے ساتھ سفر کر رہے ہیں، تو قافلہ میں سے کسی نیک اور صاحبِ علم آدمی کو امیر منتخب کر لیں۔

(۱۲) پورے سفر میں لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آئیں۔ ان کی غلطیوں کو نظر انداز کریں اور جھگڑا نہ کریں۔ ہمیشہ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ مبارک سر زمین کی طرف سفر کر رہے ہیں اور آپ کو اللہ تعالیٰ کا مہمان بننے کا شرف حاصل ہونے والا ہے۔

(۱۳) سفر کے دوران یا جب آپ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان سفر کر رہے ہیں، تو جب بھی آپ بلند جگہ یا ٹیلہ پر چڑھیں، تو تین مرتبہ ”اللہ اکبر“ کہیں اور جب آپ بلند جگہ یا ٹیلہ سے نیچے اتریں تو تین بار ”سبحان اللہ“ کہیں۔

(۱۴) پورے سفر کے اخراجات کے لئے کافی مقدار میں پیسے رکھ لیں اور اگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو وسعت دی ہے، تو زیادہ پیسے رکھ لیں؛ تاکہ دوسروں پر خرچ کر سکیں۔

(۱۵) سفرِ حج میں سخاوت اور فراخ دلی سے خرچ کریں۔ بخل اور کنجوسی سے خرچ نہ کریں۔ ہر روپیہ جو انسان سفر حج میں خرچ کرتا ہے، اس کو اس کے بدلہ سات سو روپئے خرچ کرنے کا ثواب ملتا ہے؛ لیکن فضول خرچی  سے بچیں۔ البتہ یہ بات ذہن میں رہے کہ اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں کھانا وغیرہ خریدنے میں اپنی عادت سے زیادہ خرچ کرتا ہے اور اس کی نیّت یہ ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے باشندوں کی مدد کرے، تو اس کا یہ عمل باعثِ اجر وثواب ہوگا اور اس کو فضول خرچی اور اسراف نہیں کہا جائےگا۔

(۱۶) دورانِ سفر ہر قسم کے گناہ سے اجتناب کریں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو پوری زندگی تمام گناہوں سے اجتناب کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

(۱۷) دورانِ سفر یقیناً کچھ پریشانیوں کا سامنا ہوگا۔ جب پریشانیوں کا سامنا ہو، تو اس وقت صبر کریں اور ہرگز کسی قسم کی بے صبری اور ناشکری کا اظہار نہ کریں۔

(۱۸) اس بات کا اہتمام کریں کہ سفر میں کوئی فرض نماز فوت نہ ہو اور نہ ہی کسی گناہ کا ارتکاب کریں۔

(۱۹) پورے سفر کو ذوق وشوق اور عاشقانہ جذبہ سے گزاریں۔ اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھیں کہ اللہ تعالیٰ نے لاکھوں لوگوں میں سے آپ کو منتخب کیا ہے اور اپنے دربار میں بلایا ہے۔

(۲۰) ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے تمام نیک اعمال کو شرف قبولیت بخشے۔

(۲۱) ہر وہ شخص جس کو حج کرنے کا ارادہ ہو یہ بات اس کے ذمہ لازم ہے کہ وہ حج ادا کرنے سے پہلے حج کے مسنون طریقہ، احکام اور مسائل سیکھے۔


Check Also

ماہِ رمضان کے سنن و آداب- ۱

(۱) رمضان سے پہلے ہی رمضان کی تیاری شروع کر دیں۔ بعض بزرگانِ دین رمضان کی تیاری رمضان سے چھ ماہ قبل شروع فرما دیتے تھے...