صدقۂ فطر کی رقم متعدد غریبوں میں تقسیم کرنا

سوال:- کیا ایک شخص کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے صدقۂ فطر کی رقم دو یا دو سے زیادہ غریبو ں میں تقسیم کرے؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

دو یا دو سے زیادہ غریبوں میں صدقۂ فطر کی رقم تقسیم کرنا جائز ہے۔

فقط واللہ تعالی اعلم

(وجاز دفع كل شخص فطرته إلى) مسكين أو (مساكين على) ما عليه الأكثر… فكان هو (المذهب) كتفريق الزكاة (الدر المختار مع رد المحتار ٢/٣٦٧)

دار الافتاء، مدرسہ تعلیم الدین

اسپنگو بیچ، ڈربن، جنوبی افریقہ

Source: http://muftionline.co.za/node/116

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟