سوال:- میرا سوال یہ ہے کہ جب میں غسل کرتا ہوں تو غسل کے درمیان میں کچھ پانی نکلتا ہے شاید مذی،اگر یہ پانی نکلے تو کیا غسل دوبارہ شروع کرنا پڑےگا یا نہیں یا پھر دوبارہ استنجاء کرے اور دوبارہ غسل شروع سے کرے؟
الجواب حامدًا و مصلیًا
اگر غسل سے پہلے استنجاء (پیشاب) کر لیا، تو غسل کے دوران میں یا غسل کے بعد جو کچھ نکلےگا وہ مذی ہوگا۔ اور مذی سے وضو ٹوٹتا ہے نہ کہ غسل۔
فقط واللہ تعالی اعلم
ولو بال أو نام ثم اغتسل فحرج منه مني لا يجب إجماعا.(غنية المتملي صـ 41)
لو اغتسل من الجنابة قبل أن يبول أو ينام وصلى ثم خرج بقية المني فعليه أن يغتسل عندهما خلافا لأبي يوسف – رحمه الله تعالى – ولكن لا يعيد تلك الصلاة في قولهم جميعا. كذا في الذخيرة ولو خرج بعد ما بال أو نام أو مشى لا يجب عليه الغسل اتفاقا. كذا في التبيين.(الفتاوى الهندية 1/14)
حررہ :- مفتی زکریا ماکدا
الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی