نکاح کے فضائل
افضل ترین دولت
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ انسان کے لیے اس دنیا میں سب سے افضل دولت کیا ہے؟ پھر حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس دنیا میں سب سے افضل دولت نیک بیوی ہے، جب اس کا خاوند اس کو دیکھتا ہے، تو وہ اس سے خوش ہوتا ہے، اور جب اس کو حکم دیتا ہے، تو وہ اس کی اطاعت کرتی ہے اور جب وہ کہیں جاتا ہے، تو وہ اس کے مال کی اور اپنی عفّت و پاکدامنی کی حفاظت کرتی ہے۔ [۱]
دنیا کی بہترین دولت
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دنیا مال و متاع اور قابلِ انتفاع چیزوں سے بھری ہوئی ہیں اور ان دنیا کے تمام چیزوں میں سے سب سے بہترین دولت “زوجہ صالحہ” (نیک بیوی) ہے۔ [۲]
سنّت پر عمل
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ نکاح میری سنّت میں سے ہے؛ لہذا جو شخص میری سنّت سے اعراض کرے وہ مجھ سے نہیں ہے۔ [۳]
گناہوں سے حفاظت
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اے نوجوانوں کی جماعت ! تم میں سے جو نکاح کی استطاعت رکھتا ہو، تو اس کو چاہیئے کہ وہ نکاح کرے؛ کیوں کہ بے شک نکاح نگاہ نیچی رکھنے (نگاہ کی حفاظت) اور شرمگاہ کی حفاظت کا ذریعہ ہے۔ [۴]
ایمان کی تکمیل
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی آدمی نکاح کرتا ہے، تو اس نے اپنے آدھے دین کی تکمیل کر لی؛ لہذا اس کو چاہیئے کہ وہ دین کے دوسرے آدھے کی تکمیل کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے (دوسرے آدھے کی تکمیل کے لیے اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور تقویٰ اختیار کرے)۔ [۵]
[۱] سنن أبي داود، الرقم: ۱٦٦٤، وسكت عليه المنذري في مختصر سنن أبي داود، الرقم: ۱٦٦٤
[۲] صحيح مسلم، الرقم: ۳٦۳٤
[۳] سنن ابن ماجه، الرقم: ۱۸٤٦، وقال البوصيري في مصباح الزجاجة ۲/۹٤: هذا إسناد ضعيف لضعف عيسى بن ميمون المديني لكن له شاهد صحيح وله شاهد في الصحيحين وغيرهما من حديث عبد الله بن مسعود ورواه البزار في مسنده من حديث أنس
[2] صحيح البخاري، الرقم: ۵٠٦٦
[۵] شعب الإيمان، الرقم: ۵۱٠٠، الحاكم في المستدرك بلفظ آخر، الرقم: ۲٦۸۱، وقال الذهبي في التلخيص: صحيح