امام اور مقتدی سے متعلق احکام

(۱) نمازِ جنازہ میں امام اور مقتدی دونوں تکبیر یں کہیں گے اور دعائیں پڑھیں گے۔ دونوں میں صرف اتنا فرق ہے کہ اما م تکبیریں اور سلام بلند آواز سے کہیں گے اور مقتدی آہستہ آواز سے کہیں گے۔ نمازِ جنازہ کی دیگر چیزیں (ثنا، درود اور دعا) امام اور مقتدی دونوں آہستہ پڑھیں گے۔ [۱]

(۲) نمازِ جنازہ میں کم از کم تین صفیں بنانا مستحب ہے؛ لہذا اگر نمازِ جنازہ میں سات افراد جاضر ہو، تو ان کے لیے مندرجہ ذیل طریقہ کے مطابق صفیں بنانا مستحب ہے:

ایک آدمی امام بنےگا۔ تین آدمی پہلی صف میں کھڑے ہوں گے۔ دو آدمی دوسری صف میں کھڑے ہوں گے اور ایک آدمی آخری صف میں کھڑا ہوگا۔ [۲]

عن مرثد بن عبد الله اليزني قال : كان مالك بن هبيرة إذا صلى على جنازة فتقال الناس عليها جزاؤهم ثلاثة أجزاء ثم قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم من صلى عليه ثلاثة صفوف فقد أوجب (سنن الترمذي، الرقم: ١٠٢٨)

حضرت مرثد بن عبد اللہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ مالک بن ہبیرہ رضی اللہ عنہ جب نمازِ جنازہ پڑھاتے اور لوگوں کی تعداد کم ہوتی، تو ان کو تین حصّوں میں کھڑا کر دیتے، پھر فرماتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جس میّت کی نمازِ جنازہ میں تین صفیں ہوں، اس کے لیے (جنت) لازم ہوگئی۔

(۳) جو چیزیں عام نمازوں کے لیے مفسد (توڑنے والی) ہیں، وہ نمازِ جنازہ کے لیے بھی مفسد (توڑنے والی) ہیں۔ [۳]

عام نمازوں اور نمازِ جنازہ کو فاسد کرنے والی (توڑنے والی) چیزوں میں دو فرق ہیں:

(الف) عام نمازوں میں قہقہہ لگانے (آواز کے ساتھ ہنسنے) سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور وضو بھی ٹوٹ جاتا ہے اور اگر کوئی نمازِ جنازہ میں  آواز سے ہنسے تو صرف نماز ٹوٹ جاتی ہے وضو نہیں ٹوٹتا ہے۔

(ب) عام نمازوں میں اگر کوئی عورت، مرد کے محاذات (بازو) میں کھڑی ہو جائے، تو مرد کی نماز ٹوٹ جاتی ہے؛ لیکن اگر نمازِ جنازہ میں کوئی عورت مرد کے پاس کھڑی ہو جائے تو مرد کی نماز نہیں ٹوٹتی ہے۔ [۴]

Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=1852


 

[۱] ويسر الكل إلا التكبير زيلعي وغيره لكن في البدائع العمل في زماننا على الجهر بالتسليم (الدر المختار ٢/٢١٣)

[۲] يستحب أن يصف ثلاثة صفوف حتى لو كانوا سبعة يتقدم أحدهم للإمامة و يقف وراءه ثلاثة ثم اثنان ثم واحد (رد المحتار ٢/٢١٤)

[۳] وتفسد صلاة الجنازة بما تفسد به سائر الصلوات إلا محاذاة المرأة كذا في الزاهدي (الفتاوى الهندية ١/١٦٤)

[٤] فلا تنقض القهقهة في صلاة الجنازة وسجدة التلاوة لكن يبطلان (البحر الرائق ١/٤٣)

Check Also

اتباع سنت کا اہتمام – ۱۰

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ – قسط دوم حضرت مولانا اشرف علی …