روزہ کے دوران بخور وغیرہ کا دھواں سونگھنا

سوال:- اگر کوئی شخص روزہ کے دوران بغیر قصد و ارادہ کے بخور یا لوبان وغیرہ کا دھواں سونگھ لے، تو کیا اس کا روزہ ٹوٹ جائےگا؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

روزہ کے دوران اگر کسی کے ناک میں بغیر قصد و ارادہ کے بخور وغیرہ کا دھواں داخل ہو جائے، تو اس سے اس کا روزہ نہیں ٹوٹےگا۔

ہاں، اگر کوئی قصداً و عمداً بخور وغیرہ کا دھواں روزہ کی حالت میں سونگھے، تو اس کا روزہ ٹوٹ جائےگا اور اس پر صرف قضا واجب ہوگی (کفارہ واجب نہیں ہوگا)۔

فقط واللہ تعالی اعلم

(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان ) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا لو ذاكرا لإمكان التحرز عنه قال في الشامي: أي بأي صورة كان الإدخال حتى لو تبخر ببخور فآواه إلى نفسه واستمه ذاكرا لصومه أفطر لإمكان التحرز عنه (رد المحتار على در المختار ج۲ ص۳۹۵)

(أو دخل حلقه دخان بلا صنعه) لعدم قدرته على الامتناع عنه فصار كبلل بقي في فمه بعد المضمضة لدخوله من الأنف إذا أطبق الفم وفيما ذكرنا إشارة إلى من أدخل بصنعه دخانا حلقه بأي صورة كان الإدخال فسد صومه سواء كان دخان عنبر أو عود أو غيرهما (مراقي الفلاح ص٦٦٠)

بهشتي زيور ۳/۱۱

فتاوى محمودية ۱۵ / ۱٦۹-۱۷۲

حررہ :- مفتی زکریا ماکدا

الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی

Source: http://muftionline.co.za/node/18

Check Also

صاحب اہل وعیال پر حج کی فرضیت کے لیے کتنے مال کا مالک ہونا ضروری ہے؟

سوال:- صاحب اہل وعیال کے پاس کتنا مال ہو، تو اس پر حج فرض ہوگا؟