عن عمار بن ياسر رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن لله ملكا أعطاه أسماع الخلائق، فهو قائم على قبري إذا مت، فليس أحد يصلي علي صلاة إلا قال : يا محمد صلى عليك فلان ابن فلان، قال : فيصلي الرب تبارك وتعالى على ذلك الرجل بكل واحدة عشرا رواه أبو الشيخ ابن حيان وأبو القاسم التيمي في ترغيبه والحارث في مسنده وابن أبي عاصم في كتابه (القول البديع ص۲۵۱)
حضرت عمّار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ”بے شک اللہ تعالیٰ کے ایک فرشتہ ہے، جس کو اللہ تعالیٰ نے ساری مخلوق کی آواز سننے کی قوت عطا کی ہے۔ وہ فرشتہ میری قبر پر کھڑا رہتا ہے اور جب بھی کوئی بھی مجھ پر درود بھیجتا ہے، تو وہ فرشتہ مجھ سے کہتا ہے۔ اے محمد صلی للہ علیہ وسلم فلاں ابن فلاں نے آپ پر درود بھیجا ہے۔ پھر اللہ تبارک و تعالیٰ اس آدمی پر ہر درود کے بدلہ دس درود بھیجتے ہیں(دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں)۔ (القول البدیع)
مسلسل درود شریف پڑھنا
ایک بزرگ نے خواب میں ایک بہت ہی بد ہیئت صورت دیکھی انھوں نے اس سے پوچھا تو کیا بَلا ہے۔ اس نے کہا میں تیرے برے عمل ہوں۔ انھوں نے پوچھا تجھ سے نجات کی کیا صورت ہے۔ اس نے کہا حضرت مصطفٰے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف کی کثرت۔ (فضائلِ درود، ص۱۶۰)
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرِ اطہر کے پاس ایک بدو کا آنا
ایک بدو قبر اطہر پر حاضر ہوئے اور کھڑے ہو کر عرض کیا ”یا اللہ تو نے غلاموں کے آزاد کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ تیرے محبوب ہیں اور میں تیرا غلام ہوں، اپنے محبوب کی قبر پر مجھ غلام کو آگ سے آزادی عطا فرما۔“ غیب سے ایک آواز آئی کہ ”تم نے اپنے تنہا کے لئے آزادی مانگی، تمام آدمیوں کے لئے آزادی کیوں نہ مانگی، ہم نے تمہیں آگ سے آزادی عطا کی۔“ (المواہب اللدنیہ ۳/۵۹۷، فضائل حج ص ۱۲۶)
يَا رَبِّ صَلِّ وَ سَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ