فضائلِ صدقات – ۲۴

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی سخاوت

محمد بن منکدر رحمہ اللہ ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنی سخت حاجت کا اظہار کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ میرے پاس اِس وقت بالکل کچھ نہیں ہے۔ اگر میرے پاس دس ہزار بھی ہوتے، تو سب کے سب تمہیں دے دیتی؛ مگر اِس وقت میرے پاس کچھ نہیں ہے۔ وہ واپس چلے گئے۔

تھوڑی دیر بعد خالد بن اسد کے پاس سے دس ہزار کا ہدیہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں پہنچا۔ فرمانے لگیں کہ میری بات کا بہت جلد امتحان لیا گیا۔

جب ہی ابن المنکدر کے پاس آدمی بھیجا اور ان کو بلا کر وہ ساری رقم ان کے حوالہ کر دی، جس میں سے ایک ہزار میں انہوں نے ایک باندی خریدی، جس کے پیٹ سے تین لڑکے پیدا ہوئے: محمد، ابو بکر، عمر۔ تینوں کے تینوں مدینہ منورہ کے عابد لوگوں میں شمار ہوتے تھے۔

کیا ان تینوں کی عبادت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا حصہ نہ ہوگا کہ وہی ان کے وجود کا سبب ہوئیں؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی سخاوت کے واقعات ان کے ابّا جان رضی اللہ عنہ کی طرح سے احاطہ سے باہر ہیں۔

ایک قصہ “حکایاتِ صحابہ” میں بھی لکھ چکا ہوں کہ دو گونیں دراہم کی بانٹیں اور یہ بھی یاد نہ آیا کہ میرا روزہ ہے اور افطار کے لیے ایک درم کا گوشت ہی منگا لوں۔ ان دونوں گونوں میں ایک لاکھ سے زیادہ درم تھے اور اسی قسم کا ایک اور قصہ بھی روایت میں ہے، جس میں ایک لاکھ اسّی ہزار درم بتائے جاتے ہیں۔

تمیم بن عروہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ (اپنے والد کی خالہ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ انہوں نے ستر ہزار درم تقسیم کیے اور وہ خود پیوند لگا ہوا کرتہ پہن رہی تھیں۔ (فضائلِ صداقات، ص ۷۰۲-۷۰۳)

Check Also

فضائلِ اعمال – ۳۰

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بھوک میں مسئلہ دریافت کرنا حضرت ابو ہریرہ …