عیادتِ مریض کے فضائل
ستر ہزار فرشتوں کی دعا کا حصول
حضرت علی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کو کسی بیمار آدمی کی عیادت کرے، اس کے لیے ستر ہزار فرشتے شام تک الله تعالیٰ سے رحمت کی دعا کریں گے اور جو شخص شام کو کسی بیمار آدمی کی عیادت کرے، اس کے لیے ستر ہزار فرشتے صبح تک الله تعالیٰ سے رحمت کی دعا کریں گے اور اس کو جنت میں ایک باغ ملےگا۔ (سنن الترمذي، الرقم: ٩٦٩)
جنت میں محل کی تعمیر
حضرت ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی شخص کسی بیمار آدمی کی عیادت کرتا ہے، تو آسمان سے ایک فرشتہ پُکارتا ہے کہ تم آرام وسکون سے رہو۔ تمہارا چلنا کتنا اچھا ہے (یعنی اپنے بھائی سے ملاقات اور اس کی خبرگیری کے لیے) اور (اِس عمل سے) تم نے اپنے لیے جنت میں ایک محل بنا لیا ہے۔ (سنن ابن ماجه، الرقم: ١٤٤٣، سنن الترمذي، الرقم: ٢٠٠٨)
الله کی رضا کا حصول
حضرت ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن الله تعالیٰ فرمائیں گے کہ اے آدم کے بیٹے! میں بیمار تھا؛ لیکن تو نے میری عیادت نہیں کی۔ وہ شخص جواب دےگا کہ اے الله! میں آپ کی عیادت کس طرح کرتا؛ جب کہ آپ دونوں جہانوں کے پروردگار ہیں؟ (اور آپ بیماری سے پاک ہیں) الله تعالیٰ فرمائیں گے کہ کیا تجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار تھا اور تو نے اس کی عیادت نہیں کی۔ کیا تجھے معلوم نہیں تھا کہ اگر تو اس بیمار آدمی کی عیادت کرتا، تو مجھے اس کے پاس پاتا (یعنی تو میری رضا کو اس عمل کے ذریعے پاتا) (صحيح مسلم، الرقم: ٢٥٦٩)
ستر سال کی مسافت کے برابر جہنم سے دوری
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اچھی طرح وضو کرے (یعنی وہ وضو کے تمام سنن ومستحبات کی رعایت کرے) اور اجر وثواب کی نیت سے اپنے بیمار مسلمان بھائی کی عیادت کرے، تو اس کو ستر سال کی مسافت کے برابر جہنم سے دور رکھا جائےگا۔ (سنن ابی داود، الرقم: ۳۰۹۷)
جنت کے باغ میں رہنا
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص کسی بیمار آدمی کی عیادت کرتا ہے، تو وہ جنت کے باغ میں رہتا ہے؛ یہاں تک کہ وہ واپس آ جاتا ہے۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۲۰۶۸)
اللہ کی رحمت میں ڈوب جانا
حضرت جابر رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص کسی بیمار آدمی کی عیادت کرتا ہے، تو وہ الله کی رحمت میں داخل ہو جاتا ہے؛ یہاں تک کہ وہ بیٹھتا ہے۔ جب وہ بیمار آدمی کے پاس بیٹھتا ہے، تو وہ الله تعالیٰ کی رحمت میں پوری طرح ڈوب جاتا ہے۔ (مستدرک للحاکم، الرقم: ۱۲۹۵)
اہلِ جنت کی ایک صفت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے دریافت فرمایا کہ آج تم میں سے کس نے روزہ رکھا ہے؟ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: میں آج روزے سے ہوں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ آج تم میں سے کس نے کسی بیمار آدمی کی عیادت کی ہے؟ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے آج ایک بیمار آدمی کی عیادت کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید دریافت فرمایا کہ آج تم میں سے کس نے کسی جنازہ میں شرکت کی ہے؟ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے آج ایک جنازہ میں شرکت کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا: آج تم میں سے کس نے کسی مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے آج ایک مسکین کو کھانا کھلایا ہے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص میں یہ تمام صفات ہوں گی، وہ ضرور جنت میں داخل ہوگا۔ (صحیح مسلم، الرقم: ۱۰۲۸)