حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے لیے جنت کی بشارت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

طلحة في الجنة (أي: هو ممن بشّر بالجنة في الدنيا) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٤٧)

طلحہ جنت میں ہوں گے (یعنی وہ ان لوگوں میں سے ہیں، جنہیں اس دنیا میں جنت کی بشارت دی گئی)۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی سخاوت

سُعدی بنت عوف المُرِیّہ نے اپنے شوہر حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے متعلق درجِ ذیل واقعہ بیان کیا ہے:

ایک دن طلحہ رضی اللہ عنہ پریشان حال گھر میں داخل ہوئے۔ جب میں نے ان کو اس حالت میں دیکھا، تو میں نے ان سے پوچھا کہ آپ پریشان کیوں نظر آ رہے ہیں؟ کیا بات ہے؟ کیا میں نے کوئی ایسا کام کیا ہے، جس کی وجہ سے میں آپ کو پریشان دیکھ رہی ہوں؟ براہِ کرم، مجھے بتائیں؛ تاکہ میں آپ کی پریشانی دور کر سکوں۔

انہوں نے جواب دیا: نہیں، آپ نے کوئی ایسا کام نہیں کیا، جس سے مجھے تکلیف پہنچی ہو اور واقعی، آپ مجھ جیسے مسلمان آدمی کے لیے کتنی اچھی رفیقہ حیات ہیں!

میں نے پھر ان سے پوچھا کہ مجھے یہ بتائیں کہ وہ بات کیا ہے، جس کی وجہ سے آپ پریشان ہیں؟

انہوں نے مجھ سے کہا: میرے پاس جو مال ہے، وہ بڑھ گیا ہے اور یہ میرے لیے بہت بڑا بوجھ بن گیا ہے۔

میں نے انہیں تسلی دی اور ان سے کہا: آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اس مال کو غریبوں میں کیوں تقسیم نہ کریں؟

اس کے بعد حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے اس مال کو غریبوں میں تقسیم کرنا شروع کیا؛ یہاں تک کہ ایک درہم بھی باقی نہیں رہا۔

طلحہ بن یحییٰ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے خزانچی سے پوچھا کہ اس موقع پر حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے کتنا مال تقسیم کیا تھا؟ انہوں نے جواب دیا کہ (اس موقع پر غریبوں میں) حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے چار لاکھ درہم تقسیم کیا تھا۔ (حلیۃ الاولیاء ۱/۸۸)

Check Also

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے “الفیاض” کا لقب ‎ ‎

ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کو …