رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے “الفیاض” کا لقب ‎ ‎

ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرکے فرمایا:

ما أنت يا طلحة إلا فيّاض (تاريخ دمشق ٢٥/٩٣)

اے طلحہ! یقیناً آپ فیّاض (انتہائی سخی) ہیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے “الفیاض” کا لقب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کو دو موقعوں پر “الفیّاض” (انتہائی سخی شخص) کا لقب دیا۔

ذیل میں ایک ایسا موقع ذکر کیا جا رہا ہے:

غزوہ ذی قَرَد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بَیسان کے کنویں کے پاس سے گزرے۔ اس کنویں کا پانی کڑوا مشہور تھا۔

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کنویں کا نام نَعمان رکھا جائے۔ نعمان کا مطلب اچھا ہے۔ ادھر حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنویں کا نام بدلا، ادھر اللہ تعالیٰ نے کنویں کا پانی میٹھا کر دیا۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے اس کنویں کو اس کے مالک سے خریدا اور اس کا پانی مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا۔

ایک روایت میں ہے کہ اسی جنگ میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے ایک اونٹ بھی ذبح کیا اور اس کا گوشت لوگوں کو کھلایا۔ اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: اے طلحہ! یقیناً آپ فیّاض (انتہائی سخی) ہیں۔ (تاريخ دمشق ٢٥/٩٣)

Check Also

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے لیے جنت کی بشارت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: طلحة في الجنة (أي: هو ممن …