رُوئے زمین پر چلتے ہوئے شہید‎ ‎

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا:

من سره أن ينظر إلى شهيد يمشي على وجه الأرض فلينظر إلى طلحة بن عبيد الله (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٣٩)

جو شخص ایسے شہید کو دیکھنا چاہے، جو روئے زمین پر چلتے پھرتے ہوں، تو وہ طلحہ بن عبید اللہ کو دیکھے۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی سخاوت

علی بن زید رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک اعرابی حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس مدد طلب کرنے کے لیے آیا۔ یہ اعرابی حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا رشتہ دار تھا؛ چناں چہ اس اعرابی نے رشتہ داری کا واسطہ دے کر حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کے سامنے اپنی درخواست پیش کی۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ آپ سے پہلے کسی نے مجھ سے رشتہ داری کا واسطہ دے کر مدد نہیں مانگی۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے پھر فرمایا کہ میرے پاس ایک زمین ہے، جس کے لیے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے مجھے تین لاکھ درہم کی پیشکش کی ہے۔ آپ اس زمین کو لے لیں اور اگر آپ چاہیں، تو میں اس زمین کو آپ کی طرف سے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو بیچ دوں گا اور آپ کو اس کی پوری رقم دے دوں گا۔

قبیصہ بن جابر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں کچھ عرصہ حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ کی صحبت میں رہا اور میں نے ان سے زیادہ سخی کسی کو نہیں دیکھا، جو سوال کے بغیر غریبوں پر خرچ کیا کرتے تھے۔

Check Also

جنت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پڑوسی

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت طلحہ اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہما کے …