حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک مرتبہ سوال کیا گیا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے بعد کسی شخص کو خلیفہ مقرر کرنا ہوتا، تو کس کو خلیفہ مقرّر کرتے؟ انہوں نے جواب دیا: ابو بکر۔
پھر ان سے پوچھا گیا کہ ابو بکر کے بعد کس کو خلیفہ مقرر کرتے؟ انہوں نے جواب دیا: عمر۔
پھر ان سے پوچھا گیا کہ عمر کے بعد کس کو خلیفہ مقرر کرتے؟ انہوں نے جواب دیا: ابو عبیدہ۔
اللہ تعالیٰ کا خوف
قتادہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے (قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہونے اور اپنے اعمال کا حساب دینے کے خوف سے):
وددت أني كنت كبشا فيذبحني أهلي فيأكلون لحمي ويحسون مرقي
کاش کہ میں ایک بھیڑ ہوتا، تو میرا مالک مجھے ذبح کر کے میرا گوشت کھا جاتے اور میرا شوربا پی جاتے۔ (سیر اعلام النبلاء ۳/۱۴)
یعنی اللہ تعالیٰ کا خوف اور اپنے اعمال کے حساب دینے کا ڈر ان پر اتنا زیادہ حاوی تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ کاش کہ وہ بھیڑ ہوتے؛ تاکہ ان کو آخرت میں اپنے اعمال کا حساب دینا نہ ہوگا۔