حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:
فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں، ان کے متعلق سلف کے میں یہی معمول تھا کہ گھر پر پڑھتے تھے اور فی نفسہ اسی میں فضیلت ہے؛ مگر ایک جماعت ایسی پیدا ہو گئی کہ وہ مؤکد نماز کی منکر ہوئی۔
اِس وقت سے مسجدوں میں مؤکد نمازوں کا اہتمام شروع کیا گیا؛ تاکہ اس جماعت کی طرح دوسروں پر ترکِ سنن کا شبہ نہ ہو۔
اب اس عارض کی وجہ سے فضیلت اسی میں ہے کہ مؤکد سنت کو مساجد میں پڑھا جاوے۔ (ملفوظاتِ حکیم الامّت، ج ۸، ص ۲۲۲)