حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ الله نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:
میں خیر خواہی سے عرض کرتا ہوں، سب سن لیں۔ یاد رکھنے کی بات ہے کہ اس طریق میں دو چیزیں طالب کے لیے راہزن اور سمِ قاتل ہیں۔
ایک: تاویل اپنی غلطی کی اور دوسرے: اپنے معلم پر اعتراض۔ (ملفوظاتِ حکیم الامّت، ج ۸، ص ۲۳۱)