حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کی پیشین گوئی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خاص فتنے کا ذکر کیا اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا:

يقتل هذا فيها مظلوما لعثمان (سنن الترمذي، الرقم: ٣٧٠٨)

یہ شخص اس فتنے میں مظلوم قتل کیا جائے گا۔ (سنن الترمذی، الرقم:  3708)

حضرت عثمان رضی الله عنہ کے دل میں آخرت کا خوف

حضرت عثمان رضی الله عنہ کے آزاد کردہ غلام حضرت ہانی رحمہ الله بیان کرتے ہیں:

جب حضرت عثمان رضی الله عنہ کسی قبر کے پاس کھڑے ہوتے تھے، تو اس قدر روتے تھے کہ ان کی ڈاڑھی ان کے آنسوؤں سے تر ہو جاتی تھی۔

کسی نے ان سے پوچھا کہ جب آپ جنت اور جہنم کو یاد کرتے ہیں اور ان کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں، تو آپ پر اتنا زیادہ اثر نہیں ہوتا ہے کہ آپ رونا شروع کردیں اور جب آپ کسی قبر کے پاس کھڑے ہوتے ہیں، تو آپ پر خوف کا اس قدر غلبہ ہوتا ہے کہ آپ بہت زیادہ روتے ہیں، اس کی کیا وجہ ہے؟

حضرت عثمان رضی الله عنہ نے جواب دیا کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: قبر آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے۔ اگر کوئی اس منزل سے گزر کر نجات پا جائے، تو امید ہے کہ آنے والی منزلیں آسان ہوں گی اور اگر کوئی اس منزل سے نجات نہ پاسکے، تو آنے والی منزلیں اس کے لیے زیادہ مشکل اور سخت ہوں گی۔ (سنن الترمذی، الرقم: 2308)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد‎ ‎

عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم …