اللہ تعالی کی طرف سے حق کا الہام

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله جعل الحق على لسان عمر وقلبه (أي: أجراه عليهما) (سنن الترمذي، الرقم: ٣٦٨٢)

حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی نے عمر (رضی اللہ عنہ) کی زبان اور دل میں حق بات ڈال دی ہے (یعنی اللہ تعالی نے ان کی زبان اور دل پر حق کو جاری فرما دیا ہے)۔

حضرت علی رضی الله عنہ کی تمنا کہ وہ حضرت عمر رضی الله عنہ جیسے اعمال کے ساتھ الله تعالیٰ سے ملاقات کریں

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:

میں اس وقت حاضر تھا، جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی نعش کو ان کی شہادت کے بعد تختہ پر رکھا گیا، لوگوں نے ان کی نعش کو گھیر رکھاتھا اور اس کو تدفین کے لیے اٹھائے جانے کا انتظار کر رہے تھے۔

نیز وہ لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے لیے دعائیں کر رہے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج رہے تھے۔

اچانک میں نے محسوس کیا کہ کسی شخص کا ہاتھ میرے شانے پر ہے۔ جب میں نے اس کی طرف مڑ کر دیکھا، تو وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے۔ انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی نعش کی طرف دیکھا اور فرمایا: اے اللہ! حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر اپنی خصوصی رحمت نازل فرما۔

پھر انہوں نے فرمایا:

ابھی کوئی شخص ایسا نہیں ہے کہ اس کا عمل مجھے آپ کے عمل سے زیادہ پسند ہو اور میری تمنا ہے کہ میں آپ کے جیسے اعمال کے ساتھ الله تعالی سے ملاقات کروں۔

اللہ کی قسم! مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالی آپ کو آپ کے دونوں ساتھیوں: حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ملائیں گے۔ آپ پوری زندگی حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہے؛ کیونکہ میں نے بارہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں، ابو بکر اور عمر فلاں جگہ گئے، میں، ابو بکر اور عمر فلاں جگہ داخل ہوئے، میں ، ابو بکر اور عمر فلاں جگہ سے نکلے۔ (بخاری شریف)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کے اعمال قرآنِ کریم کے موافق‎ ‎ہونا

مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیت حضرت ابو عبیدہ رضی …