اللہ تعالی ابو بکر رضی اللہ عنہ کو قیامت کے دن اجر وثواب عطا فرمائیں گے

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

ما لأحد عندنا يد إلا وقد كافيناه ما خلا أبا بكر فإن له عندنا يدا يكافئه الله به يوم القيامة (سنن الترمذي، الرقم: ٣٦٦١)

 جس نے بھی ہمارے ساتھ کوئی احسان کیا، ہم نے اس کا بدلہ (اس دنیا میں) دے دیا سوائے حضرت ابو بکر کے، ان کا ہمارے اوپر بہت بڑا احسان ہے۔ اللہ تعالی ہی قیامت کے دن ان کو اس بڑے احسان کا بدلہ عطا فرمائیں گے۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شدید محبّت 

غزوۂ بدر میں حضرت ابو بکر صدّیق رضی اللہ عنہ کے صاحب زادے حضرت عبد الرحمٰن رضی اللہ عنہ کفار کی طرف سے لڑ رہے تھے؛ کیونکہ انہوں نے اس وقت تک اسلام قبول نہیں کیا تھا، بعد میں انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔

اسلام قبول کرنے کے بعد ایک روز اپنے والد ماجد حضرت ابو بکر صدّیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھے تھے۔ دوران گفتگو انہوں نے کہا: میرے ابّا جان! غزوۂ بدر میں متعدد بار آپ میری تلوار کے نشانے پر آ گئے تھے؛ لیکن میں نے اپنی تلوار روک لی تھی؛ کیونکہ میں نے اس بات کا خیال رکھا کہ آپ میرے والد ہیں۔

حضرت ابو بکر صدّیق رضی اللہ عنہ نے برجستہ فرمایا: اگر تم میری تلوار کے نشانے پر آ جاتے، تو میں تمہیں نہیں چھوڑتا؛ کیونکہ تم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑائی کرنے کے لیے آئے تھے۔ (تاریخ الخلفاء)

Check Also

حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اعتماد‎ ‎

عيّن سيدنا عمر رضي الله عنه قبل موته ستة من الصحابة الكرام رضي الله عنهم …