صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم امّت کے لئے خیر وبھلائی کا ذریعہ ہیں ‏

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ” میرے صحابہ کی مثال  میری امّت میں کھانے میں  نمک کی طرح ہے کہ کھانا  بغیر نمک کے اچھا (اور لذیذ)نہیں ہو سکتا ۔“(شرح السنۃ، الرقم :۳۸۶۳)

حضرت زید بن دثنہ رضی الله عنہ کی محبت حضرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے لیے

جب کفار نے حضرت زید بن دثنہ رضی الله عنہ کو قید کیا اور قتل کرنے کا فیصلہ کیا، تو انہوں نے ان سے پوچھا:

اے زید تجھ کو خدا کی قسم سچ کہنا، کیا تجھ کو یہ پسند ہے کہ محمد (صلی الله علیہ وسلم) کی گردن تیرے بدلہ میں مار دی جائے اور تجھ کو چھوڑ دیا جائے کہ اپنے اہل و عیال میں خوش و خرّم رہے؟

حضرت زید رضی الله عنہ نے فرمایا:

خدا کی قسم مجھے یہ بھی گوارا نہیں کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم جہاں ہیں وہیں ان کے ایک کانٹا بھی چبھے اور ہم اپنے گھر آرام سے رہیں۔

یہ جواب سن کر کفار حیران رہ گئے، ابو سفیان نے کہا کہ محمد (صلی الله علیہ وسلم) کے ساتھیوں کو جتنی ان سے محبّت دیکھی اس کی نظیر کہیں نہیں دیکھی۔ (فضائل اعمال، ص ٦٢)

Check Also

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سےحضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تعریف‎ ‎

حضرت سعد رضی اللہ عنہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس …