عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صلى صلاة العصر من يوم الجمعة فقال: قبل أن يقوم من مكانه اللهم صل على محمد النبي الأمي وعلى آله وسلم تسليما ثمانين مرّة غفرت له ذنوب ثمانين عاما وكتبت له عبادة ثمانين سنة (القول البديع صـ 399)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن عصر کی نماز کے بعد اپنی جگہ سے اٹھنے سے پہلے اسّی مرتبہ (مندرجہ ذیل درود) پڑھتا ہے، اس کے اسّی سال کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اور اس کے لیے اسّی سال کی عبادتوں کا ثواب لکھا جاتا ہے:
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلٰى آلِهِ وَسَلِّمْ تَسْلِيْمًا
اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو نبی امیّ ہے اور ان کی آل واولاد پر خوب خوب درود وسلام بھیج۔
قصیدہ بردہ کے مصنّف رحمہ اللہ کا واقعہ
علاّمہ بوصیری رحمہ الله ایک بڑے عالمِ دین اور الله کے ولی تھے۔ ایک مرتبہ ان پر فالج کا شدید حملہ ہوا، جس کی وجہ سے وہ چلنے پھرنے سے عاجز ہو گئے، تو انہوں نے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی مدح وتوصیف میں ایک قصیدہ تیار کیا، جو قصیدہ بردہ کے نام سے مشہور ہے۔
ان کی نیّت یہ تھی کہ الله سبحانہ وتعالیٰ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی محبّت اور مدح سرائی کی وجہ سے ان پر رحم فرمائیں اور انہیں شفا عطا فرمائیں۔
ایک شب کو انہوں نے رسول کریم صلی الله علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، انہوں نے آپ صلی الله علیہ وسلم کے سامنے اپنے اشعار کا مجموعہ پیش کیا، جس میں انہوں نے آپ صلی الله علیہ وسلم سے اپنی بے پناہ عقیدت ومحبّت کا اظہار کیا تھا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے ان کے بدن پر اپنا دستِ مبارک پھیرا۔
آپ صلی الله علیہ وسلم کے مبارک ہاتھ کی برکت سے ان کو کامل شفا ملی؛ چنانچہ جب علاّمہ بوصیری رحمہ الله خواب سے بیدار ہوئے، تو وہ پورے طور پر شفایاب ہوئے اور چلنے پھرنے پر قادر ہو گئے۔ (كشف الظنون 2/1331)
يَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّم دَائِمًا أَبَدًا عَلَى حَبِيبِكَ خَيرِ الْخَلْقِ كُلِّهِمِ
Source: