كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ
“ہر جاندار کو مو ت کا مزہ چکھنا ہے”۔ (سورۂ آلِ عمران)
موت ایک ایسی اٹل حقیقت ہے، جس سے کسی کو رستگاری نہیں ہے۔ مؤمن و کافر دونوں اس کی حقانیت کے معترف ہیں۔ فرق اتنا ہے کہ کافروں کے خیال میں موت بس دنیوی زندگی کا خاتمہ ہے۔ اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ جب کہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ موت صرف دنیوی زندگی کا خاتمہ نہیں ؛ بلکہ یہ ایک دائمی زندگی(آخرت)کا آغاز ہے۔
موت درحقیقت مؤمن کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے، جو محبّ کو محبوب سے ملا تا ہے۔ محبّ جس منزلِ مقصود کو پانے کے لیے پوری زندگی تگ و دو اور سعی کرتا ہے، موت اس کو اس منزل مقصود تک پہونچا دیتی ہے اور اس کو دنیوی زندگی کی قید و بند سے آزاد کر دیتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
یٰۤاَیَّتُها النَّفۡسُ الۡمُطۡمَئِنَّةُ ﴿۲۷﴾ ارۡجِعِیۡۤ اِلٰی رَبِّكِ رَاضِیَةً مَّرۡضِیَّةً ﴿۲۸﴾ فَادۡخُلِیۡ فِیۡ عِبٰدِیۡ ﴿۲۹﴾ وَ ادۡخُلِیۡ جَنَّتِیۡ ﴿۳۰﴾
“اے اطمینان والی روح: تو اپنے پروردگار کی طرف چل۔ اس طرح کہ تو اس سے خوش اور و ہ تجھ سے خوش ۔پھر تو میرے (ممتاز) بندوں میں شامل ہو جا اور میری جنت میں داخل ہو جا۔”
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک فرمان ہے:
تحفة المؤمن الموت
(موت مؤمن کا تحفہ ہے) ۔ (مستدرک حاکم، ۷۹۰۰ )
جیساکہ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارا دین : دینِ اسلام ایک آفاقی اور ہر اعتبار سے جامع مذہب ہے۔ہمارے دین میں زندگی کے تمام مراحل (پیدائش سے لے کر موت تک) کے متعلق رہنمائی موجود ہے۔
مندرجہ ذیل صفحات میں میت سے متعلق مسائل (موت سے قبل،موت کے بعد، تجہیز و تکفین اور جنازہ وغیرہ کے مسائل)ذکر کیے جائیں گے۔(ان شاء اللہ تعالیٰ) اللہ تعالیٰ ہماری اس حقیر سی کوشش کو شرفِ قبولیت بخشے اور ہم سب کے لیے کارآمد اور مفید بنائیں۔
Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=1374