بیماری کی وجہ سے چھوٹے ہوئے روزوں کی تلافی

سوال:- – اگر کوئی شخص بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے پر قادر نہ ہو، تو وہ چھوٹے ہوئے روزوں کی تلافی کیسے کرے؟

الجواب حامدًا و مصلیًا

اگر کوئی شخص بہت بیمار ہو اور اس کو صحت یاب ہونے کی امید نہ ہو اور روزہ رکھنے پر قادر نہ ہو، تو وہ ہر روزہ کے بدلہ فدیہ ادا کرے (فدیہ کی مقدار صدقۂ فطر کے برابر ہے)۔

پھر اگر وہ شخص بعد میں صحت یاب ہو جائے، تو اس پر چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا واجب ہوگی۔

فقط واللہ تعالی اعلم

فالشيخ الفاني الذي لايقدر على الصيام يفطر ويطعم لكل يوم مسكينا كما يطعم في الكفارة (الفتاوى الهندية ج2 ص۲٠۷)

(ولو مات و عليه صلوات فائتة وأوصى بالكفارة يعطي لكل صلوة نصف صاع من بر) كالفطرة (وكذا حكم الوتر) والصوم (در المختار ج۲ ص۷۲)

(وللشيخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ويفدي) وجوبا ولو بأول الشهر قال في الشامي: أي الذي فنيت قوته أو أشرف على الفناء ولذا عرفوه بأنه الذي كل يوم في نقص إلى أن يموت ومثله ما في القهستاني عن الكرماني المريض إذا تحقق اليأس من الصحة فعليه الفدية لكل يوم من المرض نهر (رد المحتار على در المختار ج۲ص٤۲۷)

بهشتي زيور ۳/۲٠

أحسن الفتاوى ٤/٤٤۲

حررہ :- مفتی زکریا ماکدا

الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی

Source: http://muftionline.co.za/node/20

Check Also

حالتِ حیض میں طواف زیارت کرنا

سوال:- ایک عورت حائضہ ہے اور اسے طوافِ زیارت کرنا ہے؛ لیکن وہ واپسی کی …