سوال:- ایک شخص رمضان میں دن میں سفر شروع کرنے والا ہے اور صبح صادق کے وقت (جس وقت روزہ شروع ہوتا ہے) وہ اپنے علاقہ ہی میں ہے اور مسافر نہیں ہے، تو کیا اس کے لیے روزہ نہ رکھنا جائز ہے؟
الجواب حامدًا و مصلیًا
جو شخص صبح صادق کے وقت اپنے علاقہ میں موجود ہو، اس پر اس دن کا روزہ فرض ہے۔
چونکہ صبح صادق کے وقت وہ مسافر نہیں ہے (بلکہ بعد میں دن کے دوران وہ سفر کرنے والا ہے)؛ اس لیے اس کو روزہ چھوڑنے کی رخصت نہیں ملےگی اور اگر وہ روزہ نہ رکھے، تو وہ گنہگار ہوگا۔
فقط واللہ تعالی اعلم
ومنها السفر الذي يبيح الفطر وهو ليس بعذر في اليوم الذي أنشأ السفر كذا في الغياثية فلو سافر نهارا لايباح له الفطر في ذلك اليوم وإن أفطر لا كفارة عليه بخلاف ما لو أفطر ثم سافر كذا في محيط السرخسي (الفتاوى الهندية ج۱ ص۲٠٦)
(وللمسافر الذي أنشا السفر قبل طلوع الفجر إذ لايباح له الفطر بإنشائه بعد ما أصبح صائما بخلاف ما لو حل له مرض بعده فله (الفطر) لقوله تعالى فمن كان منكم مريضا أو على سفر فعدة من أيام أخر … (وصومه) أي المسافر (أحب إن لم يضره) لقوله تعالى: ,أن تصوموا خير لكم (مراقي الفلاح ص٦۸٦)
حررہ :- مفتی زکریا ماکدا
الجواب صحیح :- مفتی ابراہیم صالح جی
Source: http://muftionline.co.za/node/26