حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کا عظیم مقام‎ ‎

حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ذکر کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت ابو بکر، حضرت عمر، حضرت عثمان، حضرت علی، حضرت سعد (بن ابی وقاص)، حضرت سعید (بن زید)، حضرت طلحہ، حضرت زبیر اور حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہم کی حیثیت ہر وقت یکساں تھی۔ یہ حضرات جنگ کے دوران  ہمیشہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ہوتے( تاکہ آپ کا دفاع اور حفاظت کریں ) اور نماز کے وقت (پہلی صف میں) آپ کے پیچھے کھڑے ہوتے۔ (الاصابہ 3/87)

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی نظر میں حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کا عظیم مقام

ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نماز جمعہ کے لیے گھر سے نکلنے کی تیاری کر رہے تھے ۔ اسی دوران انہوں نے سنا کہ ان کے چچا حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سخت بیمار ہیں اور موت کے قریب ہیں ۔ یہ خبر ان کو اس وقت پہنچی جب وہ اپنے جسم پر عطر لگا چکے تھے اور جمعہ کی نماز کے لیے اپنے گھر سے نکلنے والے تھے۔ مگر جب انہوں نے یہ خبر سنی تو فوراً اپنی سواری پر سوار ہو ئے  اور نماز جمعہ کے لیے جانے کے بجائے عقیق کی طرف روانہ ہو گئے جہاں حضرت سعید رضی اللہ عنہ سکونت پذیر تھے۔ عقیق شہر سے دور ایک ایسی جگہ تھی جہاں کے مکینوں پر جمعہ کی نماز  فرض نہیں تھی،  کیوں کہ وہاں جمعہ کی فرضیت کی شرائط نہیں پائی جاتی تھیں ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ عقیق گئے اور حضرت سعید رضی اللہ عنہ کو غسل دیا ، کفن پہنایا اور ان کی نماز جنازہ میں  شریک ہوئے۔

Check Also

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل پر حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کا حزن وغم

بعدما قتل البغاةُ سيدنا عثمان رضي الله عنه في المدينة المنورة، خاطب سيدنا سعيد بن …