(۱) اگر میّت کا صرف سر ملے اور جسم نہ ملے، تو غسل واجب نہیں ہوگا؛ بلکہ سر کو دفن کر دیا جائےگا۔
(۲) اگر میّت کے جسم کا آدھے سے زیادہ حصہ ملے(خواہ وہ آدھا حصہ سر کے ساتھ یا سر کے بغیر ہو)، تو غسل واجب ہوگا ۔
(۳) اگر جسم کا صرف آدھا حصّہ ملے، تو اس میں دو صورتیں ہیں: آدھا حصّہ سر سمیت ملے یا آدھا حصہ سر کے بغیر ملے۔ اگر آدھا حصّہ سر سمیت ملے، تو غسل واجب ہوگا اور اگر آدھا حصّہ سر کے بغیر ملے، تو غسل واجب نہیں ہوگا ۔
(۴) اگر میّت کا جسم آدھے سے کم ملے(خواہ وہ سر کے ساتھ یا سر کے بغیر ہو)، تو غسل واجب نہیں ہوگا ۔[۱]
Source: http://ihyaauddeen.co.za/?p=1662
[۱] (وجد رأس آدمي) أو أحد شقيه (لا يغسل ولا يصلى عليه) بل يدفن إلا أن يوجد أكثر من نصفه ولو بلا رأس قال الشامي : قوله ( ولو بلا رأس ) وكذا يغسل لو وجد النصف مع الرأس بحر (رد المحتار ۲/۱۹۹)