كان سيدنا عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه من الصحابة الكرام الذين شرفهم الله بالإفتاء على عهد رسول اللَّه صلى اللَّه عليه وسلّم (من الإصابة ٤/٢٩١)
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے تھے، جنہیں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی میں فتویٰ دینے کا شرف بخشا تھا۔ (اصابہ ۴/۲۹۱)
حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے دل میں محاسبہ کا خوف
نوفل بن اِیاس الھُزَلِی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں:
ہم حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی صحبت میں بیٹھتے تھے اور وہ کتنے اچھے ساتھی تھے۔
ایک دن وہ ہمیں کھانے کے لیے اپنے گھر لے گئے۔ جب ہم کھانے کے لیے بیٹھ گئے اور کھانے کی تھالی ہمارے سامنے پیش کی گئی، جس میں گوشت اور روٹی تھی، تو وہ رونے لگے۔
ہم نے ان سے پوچھا کہ اے ابو محمد! آپ کیوں رو رہے ہیں؟
انہوں نے جواب دیا کہ میں اس لیے رو رہا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا سے اس حال میں تشریف لے گئے کہ نہ آپ نے اور نہ آپ کے گھر والوں نے (اپنی زندگی میں) جَو کی روٹی پیٹ بھر کر کھائی تھی۔ مجھے ڈر ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم (دنیا میں) پیچھے چھوڑے گئے ہوں؛ تاکہ ہم ان نعمتوں سے فائدہ اٹھائیں اور اس کی وجہ سے ہم آخرت کی نعمتوں سے محروم کر دیئے جائیں۔ (الاصابہ ۴/۲۹۲)