حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کا اپنا عہد پورا کرنا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

طلحة ممن قضى نحبه (أي ممن وفوا بعهدهم من الثبات في مواطن القتال والاستعداد لبذل النفوس للدين) (جامع الترمذي، الرقم: ٣٢٠٣)

طلحہ ان صحابہ میں سے ہیں، جنہوں نے اپنے عہد کو پورا کیا (کہ وہ دین کی خاطر میدانِ جنگ میں اپنی جانوں کو قربان کریں گے)۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کا اپنا عہد پورا کرنا

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

ایک مرتبہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ایک اعرابی سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور دریافت کرو کہ اللہ تعالیٰ (قرآن مجید کی درج ذیل آیت میں) کس کی طرف اشارہ کر رہے ہیں؟

فَمِنْهُم مَّن قَضَىٰ نَحْبَهُ

ان میں سے (یعنی ان صحابہ میں سے) بعض وہ ہیں، جنہوں نے اپنے عہد کو پورا کیا (کہ وہ دین کی خاطر میدانِ جنگ میں اپنی جانوں کو قربان کریں گے)۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست سوال کرنے کی جرات نہیں کر پاتے تھے؛ اس لیے کہ ان کے دلوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بے پناہ ہیبت اور عظمت تھی؛ (چناں چہ انہوں نے اس اعرابی سے کہا کہ وہ ان کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھیں)۔

جب اس اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس اعرابی نے دوسری اور تیسری بار وہی سوال دُہرایا؛ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے۔

حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

میں اس وقت سبز کُرتا پہنے ہوئے مسجد میں داخل ہوا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھا، تو فرمایا: وہ شخص کہاں ہے، جس نے اس آیت کے بارے میں سوال کیا تھا، (جس میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کا ذکر کیا ہے، جنہوں نے اپنے عہد کو پورا کیا)؟

اس اعرابی نے جواب دیا: میں نے دریافت کیا تھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!

اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ شخص (حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) ان لوگوں میں سے ہے، جنہوں نے اپنے عہد کو پورا کیا (کہ وہ دین کی خاطر میدانِ جنگ میں اپنی جانوں کو قربان کریں گے)۔ (سنن الترمذی، الرقم: ۳۷۴۲)

Check Also

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم زلف

قال سيدنا طلحة رضي الله عنه: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا رآني قال: …