حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا:
ہمارے نزدیک اصلاح کی ترتیب یوں ہے کہ (کلمہ طیبہ کے ذریعہ ایمانی معاہدہ کی تجدید کے بعد) سب سے پہلے نمازوں کی درستی اور تکمیل کی فکر کی جائے۔
نماز کی برکات باقی پوری زندگی کو سُدھار دیں گی۔ نماز کی درستی ہی ساری زندگی کے سدھار کا سر چشمہ ہے اور نماز ہی کے اصلاح اور کمال سے باقی زندگی پر صلاحیت اور کمال کا فیضان ہوتا ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانا محمد الیاس رحمہ اللہ، ص ۸۷-۸۸)